ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ اعتزاز احمد گورایہ روزنامہ کوئٹہ آواز سے گفتگو کررہے ہیں: تصویر منان مندوخیل

نیوز ڈیسک – ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) پولیس کوئٹہ، اعتزاز احمد گورایہ نے واضح کیا ہے کہ پولیس کو شہریوں، بشمول افغان پناہ گزینوں، کے نکاح نامے چیک کرنے کا کوئی اختیار حاصل نہیں۔ یہ بیان اُن سوشل میڈیا پوسٹس کے بعد سامنے آیا ہے جن میں پولیس اہلکاروں کو پناہ گزینوں سے نکاح کے دستاویزات طلب کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا

 

ڈی آئی جی گورایہ نے ڈیلی کوئٹہ وائس سے خصوصی گفتگو کرتے

ہوئے کہا کہ "یہ پولیس کا مینڈیٹ نہیں کہ وہ افغان پناہ گزینوں کے نکاح نامے کی تصدیق کرے۔” ان کا کہنا تھا کہ غیر دستاویزی غیر ملکیوں کی واپسی کا فیصلہ وفاقی حکومت کی سطح پر کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ "حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام غیر قانونی رہائشیوں کو باعزت اور باوقار طریقے سے واپس بھیجا جائے گا۔”

ڈی آئی جی گورایہ نے بتایا کہ کوئٹہ پولیس کو واضح ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ کسی بے گناہ شہری کو ہراساں نہ کیا جائے۔ "پولیس شہریوں کے جان و مال کی حفاظت کے لیے موجود ہے اور تمام رہائشیوں کو سہولت فراہم کرنے کی پابند ہے۔”

انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں کوئٹہ میں غیر قانونی طور پر مقیم 47 افغان باشندوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ "ہم عدالتی احکامات پر من و عن عملدرآمد کر رہے ہیں،” انہوں نے کہا۔

ڈی آئی جی گورایہ نے بتایا کہ نکاح نامے چیک کرنے اور تصاویر لینے میں ملوث دو پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر اس اقدام کو خوب سراہا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کی اصل توجہ دہشت گردی، جرائم اور معاشرتی برائیوں کے خاتمے پر ہے، اور اس مقصد کے لیے تمام ضروری اقدامات جاری ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

About the Author

Quetta Voice is an English Daily covering all unfolding political, economic and social issues relating to Balochistan, Pakistan's largest province in terms of area. QV's main focus is on stories related to education, promotion of quality education and publishing reports about out of school children in the province. QV has also a vigilant eye on health, climate change and other key sectors.