Screenshot

نیوز ڈیسک:

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات، محمد اورنگزیب نے آج قومی اسمبلی میں مالی سال 2025-26 کا وفاقی بجٹ پیش کیا، جو کہ معیشت کی سمت میں ایک اسٹریٹجک تبدیلی اور وسیع تر ساختی اصلاحات پر مبنی ترقیاتی حکمت عملی کی عکاسی کرتا ہے۔

بجٹ اجلاس کی صدارت قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے کی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ بجٹ ایک “تاریخی اور نازک موڑ” پر پیش کیا جا رہا ہے، خاص طور پر بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے تناظر میں۔ انہوں نے قوم کے اتحاد اور قیادت کے بروقت فیصلوں کو سراہا اور کہا:

“پوری قوم متحد رہی، اور پاکستان کی عالمی سطح پر ساکھ میں نمایاں بہتری آئی ہے۔”

پاکستان بجٹ 2025-26 کی نمایاں جھلکیاں

1. معاشی ترقی اور استحکام

  • جی ڈی پی میں 4.2 فیصد ترقی کی پیش گوئی
  • مہنگائی کی اوسط شرح 7.5 فیصد رہنے کی توقع
  • بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے 3.9 فیصد تک محدود
  • بنیادی سرپلس 2.4 فیصد تک حاصل ہونے کا امکان

محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت نے اصلاحات کے ذریعے معیشت کو مستحکم کیا ہے اور کوئی منی بجٹ یا نئے ٹیکس نافذ نہیں کیے گئے۔

2. ایف بی آر میں بڑے پیمانے پر اصلاحات

وزیر خزانہ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں انقلابی اصلاحات کا اعلان کیا، جن کا مقصد ٹیکس-ٹو-GDP ریشو کو 10% سے بڑھا کر 14% تک لے جانا ہے۔

اہم اقدامات میں شامل ہیں:

  • ٹیکس نظام کی ڈیجیٹل انضمام
  • B2B ای-انوائسنگ
  • مصنوعی ذہانت پر مبنی آڈٹ سلیکشن
  • فیس لیس ای-بلنگ سسٹم
  • ڈیٹا سینٹرلائزیشن کے لیے نیا کنٹرول یونٹ

3. برآمدات کے فروغ کے لیے ٹیرف اصلاحات

وزارت خزانہ نے جامع ٹیرف ریفارمز پیکج پیش کیا:

  • کسٹم ڈیوٹیز کو 0%، 5%، 10%، اور 15% کی چار سطحوں تک محدود کیا جائے گا
  • ریگولیٹری ڈیوٹیز کو اگلے 5 سالوں میں مرحلہ وار ختم کیا جائے گا
  • کسٹمز ایکٹ 1969 کے ففتھ شیڈول کو بھی 5 سال میں ختم کر دیا جائے گا

یہ اصلاحات پاکستان کی برآمدی مسابقت کو بڑھانے اور پیداواری لاگت کو کم کرنے کے لیے کی جا رہی ہیں، خاص طور پر درج ذیل شعبوں میں:

  • دواسازی
  • انفارمیشن ٹیکنالوجی
  • ٹیکسٹائل
  • ٹیلی کام
  • انجینئرنگ

4. توانائی کے شعبے میں اصلاحات

توانائی کے شعبے میں بہتری کے لیے مندرجہ ذیل اقدامات کیے گئے:

  • صنعتی شعبے کے لیے بجلی کے نرخوں میں 31% کمی
  • 3000 میگاواٹ کے فرنس آئل پر مبنی بجلی گھروں کی بندش
  • نیشنل گرڈ کمپنی کی تنظیم نو
  • آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کی تجدید تاکہ لاگت کم ہو

5. کان کنی اور انفراسٹرکچر منصوبے

وزیر خزانہ نے ریکوڈک سونے اور تانبے کی کان کو پاکستان کے مستقبل کے لیے اہم اثاثہ قرار دیا۔

  • یہ منصوبہ 37 سال تک جاری رہے گا
  • قومی معیشت کے لیے 75 ارب ڈالر کی آمدنی متوقع ہے

علاوہ ازیں، پورٹ قاسم سے گوادر تک سڑک اور ریلوے کے ذریعے رابطے کے منصوبوں پر بھی کام جاری ہے۔

6. سرمایہ کاری اور کیپیٹل مارکیٹ میں بہتری

  • پاکستان نے کامیابی کے ساتھ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ذریعے سکوک بانڈز جاری کیے
  • ملک کا پہلا پانڈا بانڈ جاری کرنے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں

7. مالی وژن اور مستقبل کی سمت

اورنگزیب نے کہا کہ بجٹ 2025-26 ایک برآمدات پر مبنی، مسابقتی، اور ڈیجیٹل معیشت کی بنیاد رکھتا ہے۔

“یہ صرف بجٹ نہیں بلکہ پاکستان کی معیشت کے ڈی این اے کو بدلنے کی منصوبہ بندی ہے۔ ہماری توجہ پائیدار ترقی، مالی نظم و ضبط اور شمولیتی نمو پر ہے۔”

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اسپیشل اکنامک زونز (SEZs) قومی خزانے پر سالانہ 800 ارب روپے کا بوجھ ڈالتے ہیں، جن کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے اصلاحات متوقع ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

About the Author

Quetta Voice is an English Daily covering all unfolding political, economic and social issues relating to Balochistan, Pakistan's largest province in terms of area. QV's main focus is on stories related to education, promotion of quality education and publishing reports about out of school children in the province. QV has also a vigilant eye on health, climate change and other key sectors.