اداریہ
کوئٹہ، 5 جون: دنیا بھر میں آج یوم ماحولیات منایا جا رہا ہے، ایسے میں پاکستان کے سب سے بڑے اور قدرتی آفات سے متاثرہ صوبے بلوچستان کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ پاکستان کے تقریباً آدھے رقبے پر محیط یہ صوبہ موسمیاتی تبدیلی، عالمی حدت، شدید گرمی، خشک سالی، جنگلات کی آگ، اچانک سیلابوں اور پانی کی شدید قلت جیسے سنگین خطرات سے دوچار ہے۔
پہاڑوں، صحراؤں اور بنجر میدانوں میں بسنے والی بلوچستان کی غریب اور پسماندہ آبادی مسلسل ماحولیاتی تباہی کا سامنا کر رہی ہے۔ زرعی زمینیں بنجر ہو رہی ہیں، مال مویشی ختم ہو رہے ہیں، اور قدرتی وسائل کی بے دریغ دوہنی نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔
یوم ماحولیات 2025 کا عالمی موضوع “ہماری زمین، ہمارا مستقبل” بلوچستان کے لیے خصوصی اہمیت رکھتا ہے۔ یہاں زمین کی زرخیزی میں کمی، پانی کے ذخائر کا ختم ہونا، اور جنگلات کی کٹائی جیسی تباہ کن سرگرمیاں روز بروز بڑھ رہی ہیں۔ پاکستان ان دس ممالک میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں، اور بلوچستان اس کا پہلا ہدف ہے۔
فوری اقدامات کی ضرورت
وفاقی و صوبائی حکومتوں، ماحولیاتی تنظیموں، اور بین الاقوامی اداروں سے اپیل ہے کہ وہ بلوچستان میں:
• پانی کے ذخائر محفوظ بنانے اور پانی کے ضیاع کو روکنے کے لیے جامع منصوبے شروع کریں۔
• شمسی توانائی اور ہوا سے بجلی بنانے والے منصوبوں میں سرمایہ کاری کریں تاکہ ماحول دوست توانائی کا فروغ ہو۔
• قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے جدید نظام اور عوامی آگاہی مہمات کا آغاز کیا جائے۔
• زیارت کے جونیپر جنگلات جیسے حساس علاقوں میں درختوں کی کٹائی پر پابندی سختی سے نافذ کی جائے۔
• عوام کو کاربن اخراج کم کرنے، ماحولیاتی تحفظ اور پائیدار طرز زندگی اپنانے کی تعلیم دی جائے۔
دنیا بھر میں ماحولیاتی مسائل سے متعلق مواد پر ایڈسینس کا CPC اور RPM بڑھ رہا ہے، اس لیے ڈیجیٹل میڈیا کو چاہیے کہ وہ اس سنگین مسئلے پر زیادہ سے زیادہ توجہ دیں۔
آئیے، یوم ماحولیات 2025 کو صرف تقاریب تک محدود نہ رکھیں، بلکہ اسے بلوچستان اور پاکستان کے لیے موسمیاتی انصاف کے آغاز کا دن بنائیں۔ ہماری زمین، ہمارا مستقبل — اب ایکشن لینے کا وقت ہے۔