مانیٹرنگ ڈیسک:

واشنگٹن ڈی سی  جون 2025: ایک اہم سفارتی ملاقات میں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف، فیلڈ مارشل عاصم منیر کے اعزاز میں وائٹ ہاؤس میں ایک ظہرانہ دیا، جو کہ کسی پاکستانی فوجی سربراہ اور امریکی صدر کے درمیان ایک نایاب اور اہم ملاقات تصور کی جا رہی ہے۔

جمعرات کو ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے، صدر ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران جنگ کو روکنے میں جنرل منیر کی کوششوں کو سراہا۔

ٹرمپ نے کہا:

"عاصم منیر سے ملاقات میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ میں نے انہیں یہاں مدعو کیا تاکہ ذاتی طور پر ان کا شکریہ ادا کر سکوں کہ انہوں نے جنگ کو روکنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ ان کی جنگ بندی کے لیے کی گئی کوششیں عالمی سطح پر تسلیم کی جانی چاہئیں۔”

یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب جنوبی ایشیا میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے پسِ پردہ سفارتی کوششیں جاری ہیں۔ ٹرمپ نے اسلام آباد اور نئی دہلی، دونوں کے درمیان تحمل اور مذاکرات کی اہمیت پر زور دیا، کیونکہ دونوں ممالک ایٹمی صلاحیت رکھتے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے مزید کہا:

"میں نے ایک جنگ روکی۔ میں پاکستان اور اس کی قیادت کی قدر کرتا ہوں۔ میں نے حال ہی میں وزیر اعظم مودی سے بھی بات کی ہے — وہ ایک عظیم لیڈر ہیں۔ ہم بھارت کے ساتھ تجارتی معاہدے کی طرف بڑھ رہے ہیں، اور پاکستان بھی امن کی وسیع کوششوں کا حصہ ہے۔”

 

ٹرمپ نے حالیہ تنازعے کے دوران کشیدگی میں کمی کے لیے جنرل منیر اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی، دونوں کی قیادت کی تعریف کی۔

"دونوں فریق جنگ کے لیے تیار تھے،” ٹرمپ نے کہا۔ "لیکن منیر جیسے لیڈروں اور مودی کی قیادت کی وجہ سے ہم تصادم کو روکنے میں کامیاب ہوئے۔ یہ تباہ کن ہو سکتا تھا۔”

یہ ملاقات نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ وسیع تر جیو پولیٹیکل معاملات پر بھی مرکوز رہی۔ ٹرمپ نے انکشاف کیا کہ ایران کے مسئلے پر بھی بات ہوئی، اور جنرل منیر نے تہران کی علاقائی سرگرمیوں پر امریکی خدشات سے اتفاق کیا۔

ٹرمپ نے کہا:

"پاکستان ایران کی صورتحال کو زیادہ بہتر سمجھتا ہے، اور وہ بھی وہاں کی صورت حال سے خوش نہیں ہیں۔”

 

یہ ظہرانہ اور ون آن ون ملاقات پاکستان کی عسکری قیادت کی علاقائی سیکیورٹی میں اہمیت کو اجاگر کرتی ہے، اور یہ ظاہر کرتی ہے کہ واشنگٹن پاکستان کے ساتھ سیکیورٹی اور تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے میں دلچسپی رکھتا ہے — چاہے وہ رسمی سویلین دوروں سے ہٹ کر ہی کیوں نہ ہو۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

About the Author

Quetta Voice is an English Daily covering all unfolding political, economic and social issues relating to Balochistan, Pakistan's largest province in terms of area. QV's main focus is on stories related to education, promotion of quality education and publishing reports about out of school children in the province. QV has also a vigilant eye on health, climate change and other key sectors.