ویب ڈیسک
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کے ایرانی کی جوہری تنصیبات پر حملے کے نتیجے میں اگر لیکج ہو جاتی تو وہ نقصان صرف ایران تک محیط نہیں ہوتا بلکہ پاکستان سمیت خطے کے دیگر ممالک کو بھی شدید خطرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا تھا۔
انھوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت امریکا کو زبردستی اس جنگ میں گھیسٹ رہی ہے، امریکا کی عوام اس جنگ کو سپورٹ نہیں کر رہی، یہ ویسا ہی جھوٹ ہے جو اس سے قبل بھی متعدد بار بولا گیا تھا، عراق وار کے بعد اب ایران پر بھی خطرناک ہتھیار رکھنے کے الزام میں حملے کیے جارہے ہیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے مزید کہا حکومت اس معاملے میں فوری طور پر دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ رابط قائم کرے، جو کہ نہ صرف امریکا کہ اس حملے کی مذمت کریں بلکہ اس ایشو پر یک زباں ہو کر آواز بھی اُٹھائیں۔ جوہری تنصیبات پر حملوں کو کسی بھی طریقے سے جسٹیفائی نہیں کیا جا سکتا۔
انھوں نے کہا کہ اسرائیل نے ایران کی ملٹری لیڈر شپ کو میدان جنگ میں نہیں بلکہ ان کی رہائش گاہوں میں نشانہ بنایا، جوہری سائنسدانوں، صحافیوں اور ان کے اداروں کو ٹارگٹ کیا گیا، صیہونی ریاست نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزری کرتے ہوئے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کیے۔