منان مندوخیل
کوئٹہ بلوچستان اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں اُس وقت ہلچل مچ گئی جب صوبائی وزیر پی ایچ ای سردار عبدالرحمان کھیتران نے پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرتے ہوئے حالیہ وائرل ہونے والی ویڈیوز پر شدید احتجاج ریکارڈ کروایا۔ ان ویڈیوز میں اسمبلی اجلاس کے دوران اراکین کی غیر رسمی حرکات جیسے کہ ناک صاف کرنا، بال سنوارنا یا آنکھ لگ جانا دکھایا گیا ہے، جنہیں سوشل میڈیا پر توہین آمیز انداز میں شیئر کیا گیا۔
سردار عبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ "یہ ویڈیوز صرف چند سیکنڈز کی ہیں، مگر انہیں ایسے زاویے سے فلمایا گیا ہے کہ اراکین اسمبلی کی توہین اور تمسخر اڑایا جا رہا ہے۔ یہ عمل نہ صرف اسمبلی کی روایات کے خلاف ہے بلکہ اراکین کی عزت نفس کو بھی مجروح کرتا ہے۔”
اس پر اسپیکر بلوچستان اسمبلی، کیپٹن (ر) خالق اچکزئی نے سخت نوٹس لیتے ہوئے رولنگ دی کہ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر کو فوری طور پر طلب کیا جائے تاکہ ان ویڈیوز کی تحقیقات کی جا سکیں۔ اسپیکر نے کہا، "یہ معلوم کرنا ضروری ہے کہ یہ ویڈیوز کس نے بنائیں، کس مقصد کے لیے بنائی گئیں، اور سوشل میڈیا پر کس کے ذریعے اپلوڈ کی گئیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ ان ویڈیوز کا فرانزک تجزیہ بھی کرایا جائے گا تاکہ حقیقت سامنے لائی جا سکے اور اگر کوئی قانون کی خلاف ورزی ہوئی ہے تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔