سٹاف رپورٹر
تمپ بلوچستان کے ضلع کیچ میں بدھ کی صبح ایک سنگین واقعے میں اسسٹنٹ کمشنر تمپ، جناب حنیف نورزئی کو نامعلوم مسلح افراد نے اغوا کر لیا۔ وہ اپنے خاندان کے ہمراہ کوئٹہ جا رہے تھے جب تگران آباد کے قریب ان کی گاڑی کو روکا گیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق، 6 سے 8 مسلح افراد نے ان کی سرکاری گاڑی کو روکا اور انہیں زبردستی اپنے ساتھ لے گئے۔ اغوا کار ان کی گاڑی سمیت فرار ہو گئے، جبکہ اسسٹنٹ کمشنر کی اہلیہ، سرکاری گن مین اور ڈرائیور کو موقع پر چھوڑ دیا گیا۔ تمام افراد محفوظ بتائے جاتے ہیں۔
بلوچستان میں سرکاری افسر کے اغوا کے بعد سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری طور پر ردعمل دیا۔ زبیدہ جلال روڈ اور اطراف کے علاقوں میں اسنیپ چیکنگ اور سرچ آپریشن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
تاحال کسی گروپ نے اغوا کی ذمہ داری قبول نہیں کی، اور حکام مختلف زاویوں سے واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ اس واقعے نے انتظامی افسران میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے اور بلوچستان حکومت پر سیکیورٹی اقدامات کو مؤثر بنانے کے لیے دباؤ بڑھ گیا ہے۔
یہ ہائی پروفائل اغوا کیس بلوچستان میں سیکیورٹی کی بگڑتی صورتحال کی عکاسی کرتا ہے اور پورے ملک میں توجہ حاصل کر رہا ہے۔ حکام کی کوشش ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر حنیف نورزئی کو جلد از جلد بازیاب کرایا جائے۔