شہنوا نیوزایجنسی
چھنگ ڈاؤ، چین – چین کے مشرقی شہر چھنگ ڈاؤ میں واقع چائنہ-ایس سی او مقامی اقتصادی و تجارتی تعاون کا نمائشی علاقہ (SCO ڈی اے) پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی شراکت داری کو فروغ دینے میں مرکزی کردار ادا کر رہا ہے۔ یہ علاقہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (BRI) کے تحت دونوں ممالک کے درمیان زراعت، نقل و حمل، شہری انفراسٹرکچر اور تجارت میں تعاون کو مضبوط بنا رہا ہے۔
پاکستان کی زرعی بنیاد کو چین کی جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ جوڑتے ہوئے، اس نمائشی علاقے میں تل، مرچ اور دیگر زرعی مصنوعات کی درآمدات میں نمایاں پیشرفت دیکھی جا رہی ہے۔ لی بائی ان، جنرل منیجر ایس سی او بین الاقوامی زرعی تجارتی مرکز کے مطابق، مرچ پروسیسنگ کی جدید سہولیات کے قیام کا عمل جاری ہے، جس کا مقصد عالمی معیار کی مصنوعات تیار کرنا ہے۔
چین-پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC)، BRI کا ایک اہم منصوبہ، پہلے ہی ملکی معیشت میں مثبت تبدیلی لا چکا ہے۔ سابق سی پیک ایگزیکٹو عدنان شاہ کے مطابق، سڑکوں، ریلویز اور گوادر بندرگاہ کی ترقی نے پاکستان کو ایک علاقائی تجارتی مرکز میں تبدیل کر دیا ہے۔
SCO ڈی اے کی بنیاد 2018 میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے بعد رکھی گئی تھی۔ یہ پلیٹ فارم رکن ممالک کے درمیان تجارتی، سرمایہ کاری، اور ثقافتی تعلقات کو فروغ دیتا ہے۔
اس علاقے میں واقع "پاکستان نیشنل پویلین” چینی صارفین کے لیے پاکستانی مصنوعات اور ثقافت کو متعارف کرانے کا ایک اہم ذریعہ بن چکا ہے۔ یہ پویلین نہ صرف ثقافتی ورثے کی نمائندگی کرتا ہے بلکہ تجارتی سرگرمیوں کو بھی فروغ دیتا ہے۔
چین، اس سال تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کی میزبانی کی تیاری کر رہا ہے، جس میں سمارٹ زراعت، ڈیجیٹل معیشت، اور ماحول دوست توانائی جیسے شعبوں میں مزید تعاون کی امید ہے۔
چینی ماہرین کے مطابق، ماہی گیری اور زرعی مصنوعات میں تجارت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جس سے نہ صرف پاکستانی برآمدات کو فروغ مل رہا ہے بلکہ مقامی معیشت کو بھی فائدہ پہنچ رہا ہے۔