ریاض بلوچ: چاغی : ریکوڈک منصوبہ بلوچستان کے عوام کے لیے محض ایک کان کنی کا منصوبہ نہیں بلکہ نسلوں تک معاشی و سماجی فوائد کا ذریعہ ثابت ہوگا، یہ بات بیرک گولڈ کارپوریشن کے سی ای او مارک برسٹو نے ہمئے گاؤں کے دورے کے دوران کہی۔ ہمئے گاؤں ریکوڈک منصوبے کے قریب ترین بستی ہے۔
مارک برسٹو نے مقامی لوگوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ ریکوڈک مائننگ کمپنی (آر ڈی ایم سی) بلوچستان کے عوام کو روزگار، تعلیم اور صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ “ہم مقامی افراد کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کر رہے ہیں، نہ صرف آر ڈی ایم سی میں بلکہ ہمارے شراکت داروں اور سپلائرز کے نیٹ ورک کے ذریعے بھی۔”
انہوں نے بتایا کہ اس وقت کمپنی کے 75 فیصد ملازمین کا تعلق بلوچستان سے ہے جن میں اکثریت ضلع چاغی سے ہے۔ مقامی نوجوانوں کو مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے ہنر سکھانے اور تعلیمی پروگرام بھی شروع کیے گئے ہیں۔
مارک برسٹو نے مزید کہا کہ آر ڈی ایم سی نے صحت کے شعبے میں بھی بھرپور سرمایہ کاری کی ہے۔ ہمئے گاؤں میں قائم ہیلتھ کلینک اور ماں و بچے کی صحت مرکز سے اب مقامی لوگوں کو معیاری طبی سہولیات میسر ہیں، جو اس سے قبل دستیاب نہیں تھیں۔ اس مرکز میں خواتین کے لیے زچگی سے پہلے اور بعد کی مکمل طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
مارک برسٹو نے واضح کیا کہ مقامی برادریوں کی شمولیت کے بغیر اس طرح کے عالمی معیار کے منصوبے کو کامیاب بنانا ممکن نہیں۔ ان کے مطابق ریکوڈک منصوبے میں مقامی لوگوں کی شراکت داری ناگزیر ہے۔
ہمئے گاؤں کے سربراہ ملک لیاقت محمدزئی اور پرِ کوہ کمیونٹی ڈیولپمنٹ کمیٹی کے چیئرمین تاج محمد نے مارک برسٹو اور آر ڈی ایم سی کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ ریکوڈک منصوبہ علاقے میں ترقی اور خوشحالی کا باعث بن رہا ہے۔ انہوں نے منصوبے کی مزید بہتری کے لیے اپنی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔
مارک برسٹو کے ہمراہ آر ڈی ایم سی کی اعلیٰ قیادت بھی موجود تھی، جن میں کنٹری مینیجر ضرار جمالی، جنرل مینیجر ریکوڈک سائٹ رائن مچل، سینئر نائب صدر وو لی، ہیڈ آف سسٹین ایبلٹی ایشلے پرائس، منرل ریسورس مینجمنٹ ایگزیکٹو سائمن بوٹمز اور دیگر ٹیم ممبران شامل تھے