شِنہوا نیوز
آستانہ چینی صدر شی جن پنگ پیر کے روز قازقستان کے دارالحکومت آستانہ پہنچے تاکہ دوسری چین-وسطی ایشیا سربراہی کانفرنس میں شرکت کر سکیں، جو علاقائی تعاون کو مضبوط بنانے کی ایک اور اہم پیش رفت ہے۔
صدر شی کے پہنچنے پر ان کا پرتپاک اور پروقار استقبال کیا گیا، جہاں قازق صدر قاسم جومارت توقایف نے دیگر اعلیٰ حکام کے ہمراہ خود ان کا خیرمقدم کیا۔ دوستی اور اتحاد کی علامت کے طور پر، قازق فضائی دفاعی فورسز کے لڑاکا طیاروں نے صدر شی کے طیارے کو قازق فضائی حدود میں داخل ہوتے ہی حفاظتی حصار میں لیا۔
ایئرپورٹ کا ماحول خوشگوار اور جشن کا تھا، جہاں قازق بچے اور نوجوان چینی اور قازق جھنڈے لہرا کر چینی رہنما کی آمد پر خوشی اور خیرسگالی کا اظہار کر رہے تھے۔ دونوں صدور نے گارڈ آف آنر کی فوجی پریڈ دیکھی، جبکہ ہیلی کاپٹرز نے فضا میں دونوں ممالک کے قومی پرچم لہرائے۔
وی آئی پی لاؤنج میں صدر شی اور صدر توقایف کو مقامی نوجوانوں کی جانب سے ثقافتی پرفارمنس پیش کی گئیں، جن میں قازقستان کی روایات کو اجاگر کیا گیا اور دونوں ممالک کے درمیان عوامی روابط کی مضبوطی کو نمایاں کیا گیا۔
یہ سربراہی اجلاس چین اور وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید گہرا کرنے اور علاقائی ترقی، تجارت اور سلامتی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے اہم ثابت ہونے کی توقع ہے