منان مندوخیل

کوئٹہ، 19 مئی – وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت کوئٹہ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں شہر کی ترقی، ٹریفک کی بہتری، صفائی، تعلیم اور قانون نافذ کرنے سے متعلق کئی اہم فیصلے کیے گئے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کوئٹہ کے مرکزی علاقے کو "ڈاؤن ٹاؤن” قرار دے کر ٹریفک کو منظم کیا جائے گا، جہاں اب رکشوں کی جگہ محدود تعداد میں الیکٹرک کاریں چلائی جائیں گی۔ اس منصوبے کا مقصد ماحولیاتی آلودگی میں کمی اور شہری سہولتوں میں اضافہ ہے۔

وزیراعلیٰ نے وال چاکنگ کے خلاف سخت اقدامات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ چاہے کوئی بھی سیاسی جماعت ہو، خلاف ورزی پر بلاامتیاز قانونی کارروائی کی جائے گی۔ ساتھ ہی جلسے جلوس کے بعد تشہیری مواد کو فوری ہٹانے کی ہدایت بھی جاری کی گئی۔

تعلیم کے شعبے میں اصلاحات کرتے ہوئے غیر فعال اسکولوں کو بلوچستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ کے تحت دوبارہ فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ماحولیاتی بہتری کے لیے شجر کاری کے جامع منصوبے کی تیاری کا بھی حکم دیا گیا۔

وزیراعلیٰ نے بلدیاتی اداروں کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کیف بلدیہ کی تنظیم نو میں تاخیر پر سیکرٹری لوکل گورنمنٹ سے وضاحت طلب کی۔

اجلاس میں کمشنر کوئٹہ حمزہ شفقات نے بریفنگ دی کہ شہر میں پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف آپریشن جاری ہے، اور ایک ہفتے کے دوران 1500 بھکاریوں کو حراست میں لے کر بحالی مراکز بھیجا گیا۔ اس کے ساتھ ہی سڑکوں پر گھومنے والے مویشیوں کے خلاف کارروائی میں بھی تیزی لائی گئی ہے، اور گزشتہ 7 دنوں میں 7 بیل پکڑ کر فلاحی اداروں کے حوالے کیے گئے ہیں۔

یہ اقدامات وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے کوئٹہ کو ایک جدید، صاف اور قانون پسند شہر بنانے کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

About the Author

Quetta Voice is an English Daily covering all unfolding political, economic and social issues relating to Balochistan, Pakistan's largest province in terms of area. QV's main focus is on stories related to education, promotion of quality education and publishing reports about out of school children in the province. QV has also a vigilant eye on health, climate change and other key sectors.