سٹاف رپورٹر:
کوئٹہ: پشتون طلباء تنظیموں نے بلوچستان پبلک سروس کمیشن (بی پی ایس سی) پر پشتون امیدواروں کو سرکاری ملازمتوں میں منصفانہ مواقع سے محروم کرنے کا الزام لگایا ہے۔
کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے طلباء رہنماؤں نے الزام لگایا کہ بی پی ایس سی کے چیئرمین اور کچھ ممبران اسسٹنٹ کمشنرز، سیکشن آفیسرز اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سمیت اہم سرکاری عہدوں کے لیے اپنے "نیلی آنکھوں والے” امیدواروں کی حمایت میں ملوث ہیں۔
ان کا دعویٰ تھا کہ کمیشن کے موجودہ چیئرمین پشتون امیدواروں کے خلاف واضح تعصب کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور ان کے آئینی اور قانونی حقوق کو پامال کر رہے ہیں۔ ایک رہنما نے کہا، "کمیشن میرٹ پر مبنی ادارے کے بجائے انتخابی بھرتیوں کا آلہ بن گیا ہے۔”
طلباء نے متنبہ کیا کہ اگر سیکنڈری اور نیاب تحصیلدار امتحانات کے آئندہ نتائج میں جانبداری جاری رہی تو وہ بی پی ایس سی کے خلاف صوبہ بھر میں احتجاجی تحریک شروع کریں گے۔
انہوں نے بھرتی کے عمل میں شفافیت اور اقربا پروری یا بدانتظامی کے مرتکب پائے جانے والے کسی اہلکار کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ "پشتون نوجوانوں میں ناانصافی کا احساس بڑھ رہا ہے،” انہوں نے صوبائی حکومت سے اس مسئلے کا فوری نوٹس لینے کی اپیل کی۔
ابھی تک بلوچستان پبلک سروس کمیشن نے طلبہ تنظیموں کے الزامات کے جواب میں کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا۔