نمائندہ خصوصی :
کراچی: ٹرانسپورٹروں نے الزام لگایا ہے کہ کراچی موچکو کسٹم چیک پوسٹ کے اہلکار انہیں رشوت دینے پر مجبور کرتے ہیں اور جائز کاروبار کو اسمگلنگ قرار دے کر غیر قانونی تقاضے کرتے ہیں۔
ایک ٹرانسپورٹر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انتہائی جذباتی انداز میں کہا کہ “قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں کہ ہم سے کروڑوں روپے وصول کیے جاتے ہیں۔ ہم کوئی جرم نہیں کر رہے بلکہ جائز کاروبار کرتے ہیں، لیکن کسٹم اہلکار ہمیں اسمگلنگ پر مجبور کر رہے ہیں۔ میں کلیکٹر اور چیف کلیکٹر کے سامنے بھی قرآن پر حلف اٹھانے کو تیار ہوں۔”
ٹرانسپورٹروں نے احتجاج کرتے ہوئے کوئٹہ کراچی شاہراہ کو بلاک کر دیا اور انصاف کا مطالبہ کیا۔ بعد ازاں، ٹرانسپورٹروں اور کسٹم حکام کے درمیان مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد سڑک کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔
تاہم، اس سنگین الزام پر کسٹم حکام کی جانب سے تاحال کوئی باضابطہ وضاحت یا ردعمل سامنے نہیں آیا۔







