کوئٹہ (ویب ڈیسک) — وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ حکومت کو اپنے محنتی افسران کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں پر مکمل اعتماد ہے، اور گڈ گورننس و مؤثر سروس ڈلیوری کے لیے اصلاحاتی ایجنڈے کو ہر صورت آگے بڑھایا جائے گا۔
انہوں نے انتظامی سیکرٹریز کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی اصل ذمہ داری متعلقہ محکموں پر عائد ہوتی ہے، اور ان کی شفاف نگرانی کے لیے چیف منسٹر انسپیکشن ٹیم کو متحرک کردار ادا کرنا ہوگا۔
وزیر اعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ تمام منصوبوں کی 99 فیصد ٹیکنیکل اپروول 25 جولائی تک مکمل کی جائے، تاکہ عملدرآمد میں تاخیر نہ ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ پوسٹنگز اب کارکردگی سے مشروط ہوں گی، اور تعیناتیوں کے لیے سفارش کی گنجائش نہیں چھوڑی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ نے یوتھ اسکلز ڈویلپمنٹ پروگرام کو نوجوانوں کے لیے امید کی کرن قرار دیا اور کہا کہ اس منصوبے پر تیز رفتار عملدرآمد کیا جائے گا۔
میر سرفراز بگٹی نے واضح کیا کہ حکومت کی تمام پالیسیوں کا مرکز عام آدمی ہے اور ہم نے گرمی و سردی میں جھلستے بلوچستانی عوام کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ کوہلو کے سابق پولیٹیکل ایجنٹ شمشیر خان نے خیمے میں بھی فرائض سرانجام دیے، ایسی مثالوں سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی کی اسکیم کو شفاف اور مؤثر قرار دیا اور کہا کہ ایسی اسکیموں میں کرپشن کی گنجائش نہیں چھوڑی جائے گی