منان مندوخیل
کوئٹہ ممتاز سیاسی رہنما اور سابق سینیٹر نوابزادہ لشکری رئیسانی نے آج کوئٹہ پریس کلب میں ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان اسمبلی کی جانب سے منظور شدہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025 کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
نوابزادہ لشکری رئیسانی نے اعلان کیا کہ وہ اس متنازع قانون کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ قانون نہ صرف عوامی مفادات کے منافی ہے بلکہ بلوچستان کے قدرتی وسائل پر عوام کے آئینی حق کو محدود کرنے کی کوشش ہے۔
انہوں نے اس موقع پر بلوچستان اسمبلی کی کارکردگی پربھی سوالات اٹھائے اور کہا کہ:
"اسمبلی میں کوئی حقیقی اپوزیشن موجود نہیں، سب ایک صفحے پر ہیں اور عوامی مفاد کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔”انہوان نے کہا اگر اپوزیشن ہے تو وہ دوبارہ اس بل کو اسمبلی میں لائے اور کہے کہ ہم اس بل کو نہی مانتے ۔صرف عوام کے جزبات کے ساتھ کھیلا جا رہا ہیں۔
نوابزادہ رئیسانی نے بلو چستان کے نوجوانوں اور سیاسی کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ اس "ظالمانہ اور استحصالی” قانون کے خلاف جمہوری اور پرامن جدوجہد کے لیے میدان میں آئیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ
"یہ قانون ہمارے وسائل پر قبضے کی ایک سازش ہے، جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔ ہم اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے قانونی و سیاسی محاذ پر بھرپور آواز بلند کریں گے۔”
انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی اور باشعور شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اس قانونی و عوامی جدوجہد میں ان کا ساتھ دیں تاکہ بلوچستان کے عوام کے حقوق کا مؤثر دفاع کیا جا سکے۔