پشاور – 16 اگست: خیبر پختونخوا (کے پی) میں حالیہ طوفانی بارشوں اور ندی نالوں میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 327 تک پہنچ گئی ہے۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق بونیر ضلع سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ ہے۔ شدید بارشوں اور کلاؤڈ برسٹ کے باعث آنے والے سیلاب نے شمالی پاکستان میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔
شمالی پاکستان میں جانی نقصان
اس ہلاکت خیز آفت نے گلگت بلتستان میں 12 اور آزاد جموں و کشمیر میں 9 افراد کی جانیں بھی لے لیں۔ صرف خیبر پختونخوا میں ایک ہی دن کے دوران 200 سے زائد اموات ہوئیں، جن میں وہ پانچ اہلکار بھی شامل ہیں جو ریلیف آپریشن کے دوران مہمند میں ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوئے۔
بونیر سب سے زیادہ متاثرہ ضلع رہا جہاں گزشتہ 48 گھنٹوں میں 204 افراد جاں بحق، 120 زخمی اور 50 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ دیگر متاثرہ اضلاع میں شانگلہ (36)، مانسہرہ (23)، سوات (22)، باجوڑ (21)، بٹگرام (15)، لوئر دیر (5) اور ایبٹ آباد (1) شامل ہیں۔
نقصانات اور امدادی سرگرمیاں
سیلاب میں 11 مکانات مکمل طور پر تباہ جبکہ 63 کو جزوی نقصان پہنچا۔ سوات اور شانگلہ میں اسکول بھی متاثر ہوئے۔ صوبائی حکومت نے بونیر، باجوڑ، سوات، شانگلہ، مانسہرہ اور بٹگرام کو آفت زدہ علاقے قرار دے دیا ہے۔
بحالی کے اقدامات کے لیے حکومت نے پی ڈی ایم اے کو ایک ارب روپے جاری کر دیے جبکہ 1.55 ارب روپے سڑکوں اور پلوں کی مرمت کے لیے مختص کیے ہیں۔
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا جبکہ گورنر فیصل کریم کنڈی نے پاکستان ریڈ کریسنٹ کو ایمرجنسی ریلیف سینٹر قائم کرنے کی ہدایت کی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کو ہدایت دی کہ ریلیف آپریشن کو تیز کیا جائے، خاص طور پر باجوڑ اور بٹگرام میں۔ متاثرین کو ریلیف سامان، طبی امداد اور سڑکوں کی بحالی کے لیے بھاری مشینری فراہم کی جا رہی ہے۔







