کوئٹہ (رپورٹ) — بلوچستان انسٹی ٹیوٹ آف نیفرولوجی اینڈ یورولوجی کوئٹہ کی نئی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ 13 ماہ کے تعطل کے بعد ادارے میں دوبارہ گردوں کی پیوند کاری کے آپریشنز کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے کا پہلا انتقالِ گردہ جمعہ 25 اپریل کو ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ ایکٹ کے تحت کیا جائے گا، جس کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔
ترجمان کے مطابق، گردوں کی پیوند کاری کا یہ عمل ماہر نیفرالوجی و یورولوجی ڈاکٹروں کی زیر نگرانی انجام پائے گا۔ نیفرالوجی ٹیم کی قیادت ڈاکٹر فضل مندوخیل کر رہے ہیں، جب کہ دیگر ماہرین میں ڈاکٹر نادیہ، ڈاکٹر حبیب بلوچ، ڈاکٹر حمید اللہ اور ڈاکٹر صادق کاکڑ شامل ہیں۔ یورولوجی ٹیم کی سربراہی ڈاکٹر حیات کاکڑ کے پاس ہے، جبکہ ٹیم میں ڈاکٹر شوکت علی، ڈاکٹر مقبول جبار، ڈاکٹر احمد اللہ اور ڈاکٹر راشد علی بھی شامل ہیں۔
ادارے کی نئی انتظامیہ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ مریضوں کو جدید تقاضوں کے مطابق بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں گی تاکہ انہیں دوسرے صوبوں میں علاج کے لیے جانے کی ضرورت نہ پڑے۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ نہ صرف بلوچستان بلکہ افغانستان سے آنے والے مریضوں کے لیے بھی ایک خصوصی رعایتی پیکیج متعارف کرایا گیا ہے، جس کے تحت کم فیس میں گردوں کے ٹرانسپلانٹ ممکن ہوں گے۔