ویب ڈیسک

اسلام آباد – پہلگام واقعے کے بعد بھارت کے یکطرفہ اور اشتعال انگیز اقدامات کے ردعمل میں وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے اعلان پر تفصیلی غور کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں سندھ طاس معاہدے کی ممکنہ منسوخی یا معطلی کے خلاف مختلف آپشنز پر مشاورت کی گئی، جن میں اقوام متحدہ میں قرارداد پیش کرنا، عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرنا اور ثالثی کے لیے ورلڈ بینک سے رجوع شامل ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کا ہر سطح پر مؤثر جواب دیا جائے گا۔

اجلاس میں بھارتی کمرشل پروازوں کے لیے پاکستانی فضائی حدود بند کرنے پر بھی غور کیا گیا۔ اگر یہ فیصلہ نافذ ہوتا ہے تو بھارت کا فضائی آپریشن شدید متاثر ہوگا۔ واضح رہے کہ پاکستان نے 2019 میں بھی اسی نوعیت کا قدم اٹھایا تھا۔

اجلاس میں پہلگام واقعے کے بعد کی داخلی و خارجی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے بھارت کے پانیوں سے متعلق اقدامات کو ناقابل عمل اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا گیا۔

اجلاس میں آرمی چیف، نیول چیف، ایئر چیف، نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر اطلاعات عطا تارڑ، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، اٹارنی جنرل منصور عثمان خان، وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری توقیر شاہ اور خارجہ امور کے مشیر طارق فاطمی نے شرکت کی۔

مزید برآں اجلاس میں بھارت کے ساتھ کیے گئے تمام دوطرفہ معاہدوں بشمول شملہ معاہدہ کا ازسرِ نو جائزہ لینے کا بھی فیصلہ کیا گیا، تاکہ مستقبل میں بھارت کی کسی بھی جارحیت کا بروقت اور مؤثر جواب دیا جا سکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

About the Author

Quetta Voice is an English Daily covering all unfolding political, economic and social issues relating to Balochistan, Pakistan's largest province in terms of area. QV's main focus is on stories related to education, promotion of quality education and publishing reports about out of school children in the province. QV has also a vigilant eye on health, climate change and other key sectors.