منان مندوخیل

کوئٹہ بلوچستان اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوران اس وقت ایوان میں سناٹا چھا گیا جب رکنِ اسمبلی مولوی نوراللہ نے جذباتی انداز میں خطاب کرتے ہوئے کہا، "میں کلمہ پڑھ کر کہتا ہوں، میں نے ایک روپیہ بھی کمیشن نہیں لیا۔”

بجٹ پر بحث کے دوران مولوی نوراللہ نے پشتون اضلاع کو نظر انداز کیے جانے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ بجٹ میں ان علاقوں کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ "پورے صوبے میں کمیشن خوری کا راج ہے، ہر ادارے میں کرپشن اور رشوت کا بازار گرم ہے، لیکن میں گواہی کے ساتھ کہتا ہوں کہ میں نے آج تک کمیشن کا ایک ٹکہ بھی نہیں کھایا۔”

ان کے اس اعلان پر ایوان کے 65 اراکین پر مشتمل ایوان میں مکمل خاموشی چھا گئی، اور کسی رکن نے ان کے دعوے کو چیلنج نہیں کیا۔ ان کے اندازِ بیان اور الفاظ کی شدت سے اراکین اسمبلی حیرت زدہ رہ گئے۔

مولوی نوراللہ کے اس خطاب نے ایوان میں بدعنوانی کے مسئلے کو ایک بار پھر اجاگر کر دیا ہے، جس پر مختلف حلقوں کی جانب سے توجہ دلانے کی کوشش کی جاتی رہی ہے۔ ان کا یہ مؤقف ممکنہ طور پر بجٹ اجلاس کے بعد عوامی اور سیاسی سطح پر مزید بحث کا باعث بن سکتا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

About the Author

Quetta Voice is an English Daily covering all unfolding political, economic and social issues relating to Balochistan, Pakistan's largest province in terms of area. QV's main focus is on stories related to education, promotion of quality education and publishing reports about out of school children in the province. QV has also a vigilant eye on health, climate change and other key sectors.