A shelterless school in the district Killa Abdullah Balochistan: Photo Asmat Khan Kakar

منان مندوخیل

حکومت نے نئے مالی سال کے بجٹ میں محکمہ تعلیم کے لیے نمایاں اضافہ کیا ہے، جس کا مقصد تعلیمی نظام کو مضبوط بنانا اور تعلیمی اداروں میں سہولیات کو بہتر بنانا ہے۔ اس سلسلے میں 1170 کنٹریکٹ اور 67 ریگولر آسامیاں تخلیق کی گئی ہیں، جس سے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے اور تدریسی عمل کو مؤثر بنانے میں مدد ملے گی۔

 

محکمہ اسکولز کے لیے مجموعی طور پر 120.8 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جن میں سے 19.8 ارب روپے ترقیاتی منصوبوں جبکہ 101 ارب روپے غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے رکھے گئے ہیں۔ ترقیاتی بجٹ کے تحت اسکولوں کی تعمیر، تزئین و آرائش اور جدید سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔

شعبہ کالجز کے لیے بھی خاطر خواہ بجٹ مختص کیا گیا ہے، جس میں 24 ارب روپے غیر ترقیاتی اخراجات اور 5 ارب روپے ترقیاتی منصوبوں کے لیے شامل ہیں۔ ان اقدامات سے اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں بہتری آئے گی اور تعلیمی معیار بلند ہوگا۔

 

تعلیمی ماہرین نے حکومت کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بجٹ تعلیمی نظام کی بہتری اور نوجوان نسل کے بہتر مستقبل کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

About the Author

Quetta Voice is an English Daily covering all unfolding political, economic and social issues relating to Balochistan, Pakistan's largest province in terms of area. QV's main focus is on stories related to education, promotion of quality education and publishing reports about out of school children in the province. QV has also a vigilant eye on health, climate change and other key sectors.