سٹاف رپورٹر
بلوچستان کے ضلع لسبیلہ میں واقع ہنگلاج ماتا نانی مندر میں تین روزہ سالانہ میلہ عقیدت و احترام کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا۔ میلے میں ملک بھر سے ہزاروں ہندو یاتریوں نے شرکت کی، جہاں مذہبی رسومات کی ادائیگی، اجتماعی دعائیں اور ثقافتی سرگرمیاں نمایاں رہیں۔
میلے میں سینیٹر دھنیش کمار، سابق رکن اسمبلی مکھی شام لعل، ڈپٹی کمشنر لسبیلہ حمیرا بلوچ سمیت دیگر اہم شخصیات نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، جن میں پولیس، ایف سی، کوسٹ گارڈز اور واک تھرو گیٹس شامل تھے تاکہ زائرین کو مکمل تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی خصوصی ہدایت پر محکمہ صحت کی ٹیمیں، ریسکیو 1122 اور ایمبولینس سروس میلے کے دوران متحرک رہیں۔ زائرین کو طبی امداد فراہم کرنے کے لیے متعدد فری میڈیکل کیمپس بھی قائم کیے گئے، جن کا انعقاد ضلعی انتظامیہ اور کوسٹ گارڈز کے اشتراک سے کیا گیا۔
ہنگلاج شیوا منڈلی کی جانب سے یاتریوں کو مفت کھانے، پانی اور ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا۔ روایتی طور پر یاتریوں نے چندر گوپ میں قیام کیا اور عبادات کے بعد ہنگلاج مندر کا رخ کیا۔ زائرین نے پاکستان کی سلامتی، ترقی اور استحکام کے لیے اجتماعی دعائیں بھی کیں۔
ڈپٹی کمشنر لسبیلہ حمیرا بلوچ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میلے کے کامیاب انعقاد کے لیے جامع اور مؤثر انتظامات کیے گئے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہنگلاج ماتا کا یہ میلہ نہ صرف ایک مذہبی تقریب ہے بلکہ بلوچستان میں بین المذاہب ہم آہنگی اور ثقافتی یگانگت کی روشن مثال بھی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ضلعی انتظامیہ نے یاتریوں کے لیے صفائی، خوراک اور رہائش کا مثالی بندوبست کیا، جبکہ میلے میں ہندو، مسلم اور دیگر مذاہب کے افراد کی مشترکہ شرکت نے امن، بھائی چارے اور رواداری کا خوبصورت پیغام دیا۔