پریس ریلیز: کوئٹہ – حالیہ ایف آئی آر میں نامزد کیے جانے پر حاجی محب اللہ نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے خلاف جو مقدمہ درج کیا گیا ہے، وہ دراصل سیف اللہ اور فریقین کے درمیان زمین کے تنازع پر مبنی ہے، جس سے ان کا براہ راست کوئی تعلق نہیں۔
محب اللہ نے دعویٰ کیا کہ ان کا نام بلاجواز مقدمے میں گھسیٹا گیا ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ معاملہ دو افراد کے درمیان ہے جو ایک دوسرے پر زمین کی ملکیت سے متعلق الزامات عائد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ نہ تو کسی فریق کی جانب سے تھے اور نہ ہی کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث ہیں۔
ذرائع کے مطابق، سیف اللہ نے اس سے قبل ایف آئی آر میں موقف اختیار کیا تھا کہ محب اللہ اور ان کے ساتھیوں نے انہیں زدوکوب کیا اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔ تاہم حاجی محب اللہ نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ قانون کا احترام کرتے ہیں اور اس معاملے میں شفاف تحقیقات کے حامی ہیں۔
محب اللہ کا کہنا تھا کہ ایسے جھوٹے الزامات ان کی ساکھ کو متاثر کرنے کے لیے لگائے جا رہے ہیں، اور وہ قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
مقامی سطح پر اس تنازعے نے توجہ حاصل کی ہے، اور عوامی حلقوں کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں تاکہ اصل حقائق سامنے آ سکیں