اسلام آباد (پ ر)

ملک میں آزادی صحافت کی گھٹتی ہوئی فضا اور کارکن صحافیوں کے خلاف پیکا (PECA) قانون کے مبینہ غلط استعمال پر فریڈم نیٹ ورک نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ تنظیم کے بورڈ آف ایڈوائزری کے پہلے اجلاس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے 2022 میں کیے گئے وعدے کے مطابق صحافیوں کے تحفظ کے لیے فوری طور پر اعلیٰ سطحی وفاقی کمیشن قائم کیا جائے۔

اجلاس میں بینظیر شاہ، مظہر عباس، ڈاکٹر فیض اللہ جان، فرزانہ علی اور پیٹر جیکب نے شرکت کی۔ اجلاس میں کہا گیا کہ سندھ واحد صوبہ ہے جہاں صحافیوں کے تحفظ کا قانون اور کمیشن دونوں موجود ہیں، باقی صوبے بھی یہی ماڈل اپنائیں۔

بلوچستان میں قتل کیے گئے صحافی لطیف بلوچ کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے۔ اجلاس میں میڈیا اداروں میں ایڈیٹوریل آزادی، خواتین صحافیوں کے لیے محفوظ ماحول، اور مذہبی اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کی نمائندگی پر بھی زور دیا گیا۔

فریڈم نیٹ ورک نے صحافیوں کے خلاف بڑھتے مقدمات اور میڈیا پر دباؤ کے خلاف مؤثر مہم چلانے کا فیصلہ کیا، جبکہ موجودہ قوانین میں اصلاحات کے لیے سفارشات بھی پیش کی گئیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

About the Author

Quetta Voice is an English Daily covering all unfolding political, economic and social issues relating to Balochistan, Pakistan's largest province in terms of area. QV's main focus is on stories related to education, promotion of quality education and publishing reports about out of school children in the province. QV has also a vigilant eye on health, climate change and other key sectors.