ویب ڈیسک
تہران/یروشلم – مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے، جب ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل حملے کیے گئے جن کے نتیجے میں چار افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوئے۔ ان حملوں کے بعد ایران نے فوجی کارروائیوں کو روکنے کا اعلان کیا، جو کہ ایک متفقہ جنگ بندی کے نفاذ کی طرف اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
ایرانی سرکاری ذرائع کے مطابق، یہ میزائل حملے اسرائیل کے جنوبی شہر بئر السبع کو نشانہ بناتے ہوئے کیے گئے، جہاں ہنگامی امدادی ٹیموں نے کم از کم چار ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ اسرائیلی ریسکیو ادارے کا کہنا ہے کہ متعدد زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے جبکہ کئی افراد کو موقع پر ہی ابتدائی طبی امداد دی گئی۔
دوسری جانب، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگ بندی کے آغاز کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فریقین کو تحمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ ان کے مطابق، جنگ بندی کا عمل دو مرحلوں میں مکمل ہوگا—ایران نے اپنی فوجی کارروائیاں صبح 4 بجے (جی ایم ٹی) کے وقت روک دیں، جبکہ اسرائیل اس کے 12 گھنٹے بعد اپنی کارروائیاں معطل کرے گا۔
یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب دونوں ممالک کے درمیان تناؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا تھا۔ عالمی برادری نے جنگ بندی کے اقدام کو خوش آئند قرار دیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ اس سے خطے میں امن قائم کرنے میں مدد ملے گی۔