منان مندوخیل
کوئٹہ ، بلوچستان کے ضلع کوئٹہ کے نواحی علاقے ڈیگاری میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق مقتولین بانو بی بی اور احسان اللہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ منظرِ عام پر آ گئی ہے، جس میں دونوں کو فائرنگ کا نشانہ بنائے جانے کی تصدیق ہوئی ہے۔
پولیس سرجن ڈاکٹر عائشہ فیض نے کوئٹہ وائس سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مقتولہ بانو بی بی کو سات گولیاں جبکہ احسان اللہ کو نو گولیاں ماری گئیں۔ ان کے مطابق عدالت کے حکم پر دونوں لاشوں کی قبر کشائی کے بعد پوسٹ مارٹم کیا گیا۔
ڈاکٹر عائشہ کا کہنا تھا کہ گولیاں نزدیک سے ماری گئیں، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہیں کہ یہ واقعہ سوچ سمجھ کر کیا گیا اور انتہائی سنگین نوعیت کا تھا۔
عدالتی اور حکومتی کارروائی
اس واقعے نے بلوچستان بھر میں شدید ردعمل پیدا کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی اور عدالتِ عالیہ نے اس واقعے کا سخت نوٹس لیا ہے اور شفاف تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ واقعے نے انسانی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی میں بھی گہری تشویش پیدا کی ہے۔
پولیس کی کارروائی
پولیس ذرائع کے مطابق، کیس کی تفتیش جاری ہے اور اب تک ایک قبائلی سردار سمیت 11 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔ اس کیس کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں منتقل کرنے کی تجویز پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
واقعے کا پس منظر
ڈیگاری کا یہ واقعہ اُس وقت سامنے آیا جب اطلاعات ملیں کہ ایک نوجوان مرد و خاتون کو روایتی سماجی دباؤ کے باعث قتل کر دیا گیا۔ ابتدائی معلومات کے مطابق، دونوں نے اپنی مرضی سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے کی کوشش کی تھی، جس پر انہیں نشانہ بنایا گیا