کوئٹہ – ویب ڈیسک : عاشورہ کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت اقدامات کے تحت کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں موبائل فون سروس معطل رہی۔ حکام نے امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کے لیے دفعہ 144 نافذ کی اور اسلحے کی نمائش پر مکمل پابندی عائد کر دی۔
موبائل نیٹ ورک کی بندش سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ بہت سے افراد اپنے اہل خانہ سے رابطہ نہیں کر سکے اور روزمرہ کے اہم امور میں رکاوٹ پیش آئی۔
سریاب روڈ کے رہائشی احمد عبداللہ نے شکایت کرتے ہوئے کہا، ’’میری والدہ بیمار ہیں، اور مجھے دوائی لینے بازار جانا پڑا۔ گھر والوں سے رابطہ نہ ہونے کے باعث بہت پریشانی ہوئی۔ ایسا لگا جیسے ہم دنیا سے کٹ گئے ہیں۔‘‘
یونیورسٹی کے طالبعلم محمد علی نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’’حکومت کو چاہیے کہ وہ ایسے سیکیورٹی اقدامات کرے جو عوام کی زندگی کو مفلوج نہ کریں۔ آج کے دور میں چند گھنٹے بھی بغیر رابطے کے گزارنا ذہنی دباؤ کا باعث بنتا ہے۔‘‘
عاشورہ کے جلوسوں کے راستوں پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔ سڑکیں بند رہیں، ٹریفک کا رخ موڑ دیا گیا، اور پولیس و ایف سی کی بھاری نفری تعینات رہی۔ جلوس کے اہم مقامات پر واک تھرو گیٹس، میٹل ڈیٹیکٹرز، سی سی ٹی وی کیمرے اور ڈرونز سے نگرانی کی گئی۔
حکام کے مطابق یہ اقدامات امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے ناگزیر تھے۔ پابندیوں کے باوجود عاشورہ کے جلوس پُرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوئے، اور کسی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ملی