نمائندہ اسلام آباد
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کے 52 ویں اجلاس میں دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کی تجویز کو مسترد کر دیا گیا۔ اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام سمیت مجموعی طور پر 25 خصوصی شرکاء نے شرکت کی۔
اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری کے بغیر کوئی نئی نہر تعمیر نہیں کی جائے گی۔ وفاقی حکومت نے یہ مؤقف اپنایا کہ مستقبل میں کوئی بھی نہری منصوبہ صوبوں کی مشاورت اور اتفاق رائے کے بغیر شروع نہیں ہوگا۔
جاری کردہ اعلامیے کے مطابق طویل المدتی زرعی ترقی اور پانی کے بہتر استعمال کے لیے ایک نئی کمیٹی تشکیل دی جائے گی، جس میں وفاق اور صوبوں کے نمائندے شامل ہوں گے۔ یہ کمیٹی تمام متعلقہ فریقین سے مشاورت کر کے طویل مدتی حکمت عملی تجویز کرے گی۔