آصف کریم کھیتران، نیوز ڈیسک:
بلوچستان کے علاقے سردکہ میں اغوا کے بعد قتل کیے گئے نو مسافروں کی لاشیں بازیابی کے بعد جمعہ کی صبح پنجاب روانہ کر دی گئیں۔ یہ اطلاع مقامی انتظامیہ نے دی ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر نوید عالم کے مطابق جمعرات کی رات نامعلوم مسلح افراد نے پنجاب جانے والی دو مسافر کوچز کو روک کر کم از کم نو افراد کو اغوا کیا۔ یہ واقعہ ضلع ژوب اور لورالائی کی سرحد پر واقع علاقے سور ڈکئی میں پیش آیا۔
ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ “فتنہ الہندوستان” نامی دہشتگرد گروہوں نے قلات ،مستونگ اور سور ڈکئی میں حملے کیے۔
واقعے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ نے قبول کی۔ تنظیم کے ترجمان کے مطابق ان کے کارکنوں نے موسیٰ خیل-مختار اور خاجوری کے درمیان ہائی وے بند کر کے نو مسافروں کو قتل کیا۔
صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے مسافروں کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سنگین جرم میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
واقعے کے بعد بلوچستان کو باقی ملک سے ملانے والی تمام اہم شاہراہوں پر سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے اور گاڑیوں کی سخت چیکنگ کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں تاکہ اس قسم کے مزید واقعات کی روک تھام کی جا سکے۔