سید علی شاہ
کوئٹہ: حکومتِ بلوچستان نے مالی سال 2025-26 کے لیے ایک تاریخی بجٹ پیش کر دیا ہے، جس کا مجموعی حجم ایک کھرب روپے سے زائد ہے۔ یہ بجٹ کفایت شعاری، صحت، تعلیم، روزگار اور موسمیاتی بہتری جیسے اہم شعبوں پر توجہ دینے کے عزم کا عکاس ہے۔
🔑 اہم بجٹ نکات:
کل بجٹ کا حجم: 1 کھرب روپے سے زائد
آپریٹنگ اخراجات میں کمی: 43 ارب روپے سے کم کر کے صرف 33 ارب روپے
ترقیاتی پروگرام (PSDP): 220 ارب روپے
غیر ترقیاتی اخراجات: 650 ارب روپے
تنخواہوں میں اضافہ:
صوبائی ملازمین کی بنیادی تنخواہ میں 10 فیصد اضافہ
ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 7 فیصد اضافہ
سیکیورٹی اداروں کے لیے اضافی خصوصی مراعات نہیں دی گئیں
🏥 صحت و تعلیم میں ترجیحی بھرتیاں
حکام کے مطابق، بجٹ کے تحت ہزاروں نئی آسامیوں پر بھرتی کی جائے گی، خاص طور پر اساتذہ، ڈاکٹرز، نرسز، اور ٹیکنیکل اسٹاف کے لیے، تاکہ شہری و دیہی علاقوں میں سروس ڈیلیوری بہتر بنائی جا سکے۔
⚖️ کفایت شعاری اور مالی نظم و ضبط
حکومت نے کئی سخت مالی اقدامات کا اعلان کیا ہے:
لگژری اور نئی سرکاری گاڑیوں کی خریداری پر مکمل پابندی
غیر ضروری انتظامی اخراجات میں نمایاں کمی
شفاف مالیاتی نظام، کارکردگی پر مبنی بجٹنگ
فنڈز کے مؤثر استعمال کو یقینی بنانے کے لیے سخت نگرانی
🌍 بجٹ میں شامل اسٹریٹجک ترجیحات:
موسمیاتی تبدیلی کے خلاف اقدامات
صحت کے نظام کو مضبوط بنانا
پرائمری سے اعلیٰ تعلیم تک رسائی
دیہی انفراسٹرکچر کی بہتری
نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع
بلوچستان حکومت کے مطابق، یہ بجٹ نہ صرف قومی ترجیحات سے ہم آہنگ ہے بلکہ بلوچستان کی خصوصی جغرافیائی، سماجی و معاشی ضروریات کے مطابق ڈیزائن کیا گیا ہے۔