سٹاف رپورٹر
تفصیلات کے مطابق آواران کے علاقے مشکے میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے روزنامہ انتخاب کے نمائندے لطیف بلو چ جاں بحق ،
بلوچستان یونین آف جرنلسٹس (بی یو جے) نے آواران کے مقامی صحافی، لطیف بلوچ کے بہیمانہ قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے آزادیٔ صحافت پر حملہ قرار دیا ہے۔
بی یو جے کے جاری کردہ بیان کے مطابق، لطیف بلوچ کو گزشتہ شب ان کے گھر میں اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ سو رہے تھے۔ مسلح افراد کی اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔
بی یو جے کے صدر خلیل احمد اور جنرل سیکرٹری عبدالغنی کاکڑ نے واقعے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لطیف بلوچ ایک فرض شناس، نڈر اور دیانت دار صحافی تھے جن کی صحافتی خدمات ناقابلِ فراموش ہیں۔ ان کے قتل نے صحافی برادری کو شدید صدمے سے دوچار کر دیا ہے۔
تنظیم کا کہنا ہے کہ اس دلخراش واقعے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ صحافیوں کو خاموش کرانے کی سازشیں جاری ہیں، جس کی بی یو جے سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کرتی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ بلوچستان جیسے حساس صوبے میں صحافیوں کو درپیش خطرات تشویش ناک حد تک بڑھ چکے ہیں، اور ایسے واقعات حکومتی دعوؤں پر سوالیہ نشان ہیں۔ اگر اس رجحان کو روکنے کے لیے فوری اور سنجیدہ اقدامات نہ کیے گئے تو نتائج انتہائی سنگین ہو سکتے ہیں۔
بی یو جے نے حکومت بلوچستان سے مطالبہ کیا ہے کہ لطیف بلوچ کے قاتلوں کو فوری گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے، اور صحافیوں کے تحفظ کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔