سٹاف رپورٹر
بلوچستان ہائی کورٹ نے 24 ارب روپے مالیت کے زیارت موڑ-کچ-ہرنائی-سنجاوی سڑک منصوبے میں تاخیر پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کو فوری اقدامات کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
جسٹس محمد کامران خان ملاخیل اور جسٹس نجم الدین مینگل پر مشتمل دو رکنی ڈویژن بینچ نے یہ احکامات عبدالرحیم زیارتوال کی جانب سے دائر آئینی درخواست پر سماعت کے دوران جاری کیے۔
عدالت کو بتایا گیا کہ اس منصوبے کا نظرثانی شدہ پی سی-1 تیار کر لیا گیا ہے، جس کے دو اہم حصے ہیں:
• پیکیج I: زیارت موڑ تا کچ تا ہرنائی (109.882 کلومیٹر)
• پیکیج II: ہرنائی تا سنجاوی (55.834 کلومیٹر)
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان نے عدالت کو بتایا کہ این ایچ اے اور فریقِ ثالث کنسلٹنٹ کے درمیان تکنیکی اختلافات کو حل کرنے کے لیے سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی (CDWP) نے پوزیشن پیپر موخر کر دیا ہے۔
این ایچ اے حکام نے مؤقف اختیار کیا کہ لاگت میں کمی کے باعث منصوبے کے معیار پر منفی اثر پڑے گا، کیونکہ علاقہ پہاڑی، طوفانی بارشوں اور سیلابوں کا شکار رہتا ہے۔ منصوبے کی ابتدائی لاگت 24,423.880 ملین روپے لگائی گئی تھی، جسے فریقِ ثالث کنسلٹنٹ نے 13,761.609 ملین روپے پر درست کیا۔
عدالت نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ کی آمد سے پہلے مطلوبہ کام مکمل نہ ہو سکے گا، جس سے منصوبے کے مستقبل کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ معزز ججز نے واضح کیا کہ یہ منصوبہ کسی بھی صورت آئندہ پی ایس ڈی پی 2025-26 سے خارج نہیں ہونا چاہیے۔
ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ترقیات) نے بھی عدالت کو یقین دلایا کہ منصوبے کو مکمل کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔ عدالت نے اپنے احکامات کی کاپی تمام متعلقہ اداروں کو فوری عمل درآمد کے لیے ارسال کرنے کا حکم جاری کیا