کوئٹہ: بلوچستان ہائیکورٹ نے زرعی ٹیوب ویل کنکشنز بغیر پیشگی نوٹس منقطع کرنے سے متعلق دائر آئینی درخواست کو قابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے وفاقی و صوبائی حکومتوں، محکمہ آبپاشی، کیسکو اور محکمہ توانائی کے متعلقہ حکام کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں اور آئندہ سماعت پر تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

یہ درخواست بلوچستان ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر میر عطا اللہ لانگو کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔ درخواست گزار نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں، خصوصاً قلات میں، زرعی ٹیوب ویلوں کے کنکشنز بغیر کسی اطلاع کے منقطع کیے جا رہے ہیں، جس کے باعث زمینداروں اور کسانوں کی کھڑی فصلوں اور باغات کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ اس اقدام سے نہ صرف زراعت متاثر ہو رہی ہے بلکہ صوبے کی معیشت اور روزگار پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

عدالتِ عالیہ کے قائم مقام چیف جسٹس جناب جسٹس محمد اعجاز سواتی اور جسٹس محمد عامر نواز رانا پر مشتمل ڈویژن بینچ نے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو نوٹسز جاری کیے اور واضح ہدایات جاری کیں کہ آئندہ سماعت پر تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے۔

عدالت نے سماعت 24 اپریل 2025 تک ملتوی کر دی ہے۔

سماعت کے بعد صدر بلوچستان ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن میر عطا اللہ لانگو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بار ایسوسی ایشن صوبے کے کسانوں اور زمینداروں کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کے آئینی و قانونی حقوق کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھایا جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

About the Author

Quetta Voice is an English Daily covering all unfolding political, economic and social issues relating to Balochistan, Pakistan's largest province in terms of area. QV's main focus is on stories related to education, promotion of quality education and publishing reports about out of school children in the province. QV has also a vigilant eye on health, climate change and other key sectors.