قسیم شاہ
کویٹہ— بلوچستان ہائی کورٹ نے بلدیاتی انتخابات، حلقہ بندیوں اور
مردم شماری سے متعلق تمام آئینی درخواستیں خارج کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو ہدایت دی ہے کہ وہ صوبے میں بلدیاتی انتخابات جلد از جلد مکمل کرے۔
دو رکنی بینچ، جسٹس اقبال احمد کاسی اور جسٹس محمد نجم الدین مینگل پر مشتمل، نے یہ فیصلہ آئینی پٹیشن نمبر 857/2022، 1283/2022، 1586/2023 اور 1789/2023 میں سنایا۔
عدالت عالیہ نے قرار دیا کہ حلقہ بندیوں کا اختیار آئینی طور پر الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں آتا ہے، اس لیے عدالت اس میں مداخلت نہیں کر سکتی۔ فیصلے کے مطابق، درخواست گزار حلقہ بندیوں کے خلاف باضابطہ اعتراضات دائر کرنے میں ناکام رہے، جبکہ کسی ووٹر کو حقِ رائے دہی سے محروم کیے جانے کے شواہد بھی پیش نہیں کیے گئے۔
بلوچستان ہائی کورٹ نے 2017 کی مردم شماری کی بنیاد پر کی گئی حلقہ بندیوں کے خلاف دلائل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کسی قانونی شق کی خلاف ورزی ثابت نہیں ہوئی۔ عدالت نے 2023 کے تمام عبوری احکامات واپس لیتے ہوئے واضح کیا کہ عوامی مفاد میں بلدیاتی انتخابات کا جلد انعقاد ناگزیر ہے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ
“ووٹ کی طاقت اور توازن ہر انتخابی نظام کی اساس ہے، اس لیے الیکشن کمیشن کو جلد از جلد انتخابی عمل مکمل کرنا چاہیے۔”
یہ فیصلہ بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے جاری غیر یقینی صورتحال کے خاتمے کی جانب ایک اہم قدم سمجھا جا رہا ہے-






