منان مندوخیل
کوئٹہ بلوچستان گرینڈ الائنس کے زیرِ اہتمام سرکاری ملازمین اور دیگر شعبوں سے وابستہ افراد نے پیر کے روز کوئٹہ سمیت مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ انہیں وفاق کی طرز پر 30 فیصد ڈسپیریٹی الاؤنس دیا جائے، جبکہ حکومت کی جانب سے صرف 5 فیصد الاؤنس کی پیشکش کی گئی ہے جسے مظاہرین نے مسترد کر دیا ہے۔
احتجاج کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہو گئے۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔ درجنوں مظاہرین کو حراست میں بھی لے لیا گیا، جن میں احتجاجی قیادت کے اہم افراد شامل ہیں۔
گرینڈ الائنس کے ترجمان نے کہا کہ:
"ہم 30 فیصد ڈسپیریٹی الاؤنس کے مطالبے پر قائم ہیں، کیونکہ بلوچستان کے ملازمین کو باقی صوبوں کے مقابلے میں کم تنخواہیں مل رہی ہیں۔ 5 فیصد کی پیشکش مذاق کے مترادف ہے۔”
دوسری طرف، صوبائی حکومت کا مؤقف ہے کہ موجودہ مالی حالات میں 5 فیصد سے زیادہ اضافی بوجھ اٹھانا ممکن نہیں۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ بات چیت کے دروازے کھلے ہیں، مگر کسی بھی قسم کے دباؤ یا تشدد کو قبول نہیں کیا جائے گا۔