کوئٹہ – 14 جون 2025:

بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے انسداد دہشتگردی ایکٹ میں حالیہ ترامیم کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے غیر معمولی فیصلے ضروری ہو چکے ہیں، اور اسی وجہ سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اضافی اختیارات دیے گئے ہیں۔

ترجمان کے مطابق، یہ قانون سازی بلوچستان اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن دونوں کی موجودگی میں کی گئی، اور اس دوران کسی بھی رکن نے مخالفت نہیں کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ترامیم کا مقصد لاپتہ افراد کے دیرینہ مسئلے کو حل کرنا ہے، جو گزشتہ کئی برسوں سے حل طلب رہا ہے۔ “جن جماعتوں کو آج اس قانون پر اعتراض ہے، انہوں نے اپنے دورِ حکومت میں کیوں کوئی سنجیدہ قدم نہیں اٹھایا؟” ترجمان نے سوال اٹھایا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ صوبے کا بجٹ سازی کا عمل خوش اسلوبی سے جاری ہے، اور حکومت تمام معاملات میں شفافیت کو یقینی بنا رہی ہے۔

امن و امان کی صورتحال سے متعلق سوال پر انہوں نے تسلیم کیا کہ حالات بہتر نہیں، لیکن حکومت اور متعلقہ ادارے سیکورٹی حکمت عملی کا ازسر نو جائزہ لے رہے ہیں تاکہ موثر اقدامات کیے جا سکیں۔ اسسٹنٹ کمشنر تمپ کی بازیابی کے بارے میں ترجمان نے بتایا کہ تاحال کوئی بڑی پیش رفت نہیں ہوئی، تاہم کوششیں جاری ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

About the Author

Quetta Voice is an English Daily covering all unfolding political, economic and social issues relating to Balochistan, Pakistan's largest province in terms of area. QV's main focus is on stories related to education, promotion of quality education and publishing reports about out of school children in the province. QV has also a vigilant eye on health, climate change and other key sectors.