منان مندوخیل
کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے مالی سال 2025 کے ایک ہزار 28ارب روہےکے بجٹ میں مختلف سرکاری محکموں کے ترقیاتی اور غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے خطیر رقم مختص کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وزیر خزانہ شعیب نوشیروانی نے بجٹ تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کی ترقی، عوامی فلاح اور بنیادی سہولیات کی بہتری کے لیے جامع حکمت عملی اپنائی گئی ہے۔
زراعت و خوراک کے شعبے کو 28 ارب سے زائد کی رقم
زرعی ترقی کے لیے 10 ارب روپے جبکہ غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 16 ارب 77 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ محکمہ خوراک کے ترقیاتی منصوبوں پر 26.9 ملین روپے اور غیر ترقیاتی امور کے لیے 1 ارب 19 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔
دیہی ترقی اور مقامی حکومت کے لیے 54.9 ارب روپے
محکمہ لوکل گورنمنٹ اور دیہی ترقی کے لیے مجموعی طور پر 54.9 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جن میں 12.9 ارب ترقیاتی اور 42 ارب روپے غیر ترقیاتی مد میں شامل ہیں۔
مواصلات و تعمیرات کا بجٹ 84 ارب روپے سے تجاوز کر گیا
محکمہ مواصلات و تعمیرات کے ترقیاتی منصوبوں پر 66.8 ارب روپے اور غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 17 ارب 48 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، جو انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے حکومت کی ترجیح کو ظاہر کرتا ہے۔
امن و امان کے لیے 86.7 ارب روپے مختص
صوبے میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے غیر ترقیاتی مد میں 83 ارب 70 کروڑ روپے اور ترقیاتی مد میں 3 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
پیپلز ٹرین سروس کا آغاز
وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ بلوچستان حکومت پاکستان ریلویز کے اشتراک سے پیپلز ٹرین سروس کا آغاز کرے گی، جو ابتدائی طور پر کوئٹہ سے سریاب اور کچلاک تک چلے گی۔ اس منصوبے کا مقصد عوام کو سستی اور بااعتماد سفری سہولت فراہم کرنا ہے۔