کوئٹہ (ویب ڈیسک) – بلوچستان حکومت نے نئے مالی سال 2025-26 کے آغاز پر ہی ایک بڑی پیش رفت کرتے ہوئے 50 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز جاری کر دیے ہیں، جو صوبے کی مالیاتی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل تصور کیا جا رہا ہے۔
محکمہ خزانہ بلوچستان نے یکم جولائی کی شب، مالی سال کے آغاز کے فوراً بعد ترقیاتی فنڈز کے اجرا کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کیا۔ اس اقدام کا مقصد ترقیاتی عمل کو مزید مؤثر، تیز اور شفاف بنانا ہے، تاکہ عوامی فلاح کے منصوبے بروقت مکمل کیے جا سکیں۔
یہ فیصلہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے وژن اور ترقیاتی میدان میں تیزی لانے کے عزم کے تحت، چیف سیکریٹری بلوچستان شکیل قادر خان کی سربراہی میں کیا گیا۔ اس سلسلے میں سیکریٹری خزانہ عمران زرکون نے اپنی ٹیم کے ہمراہ فنڈز کے اجرا کا عمل مکمل کیا، جس سے منظور شدہ منصوبوں پر فوری عملدرآمد ممکن ہوا۔
گزشتہ مالی سال کے دوران بھی حکومت بلوچستان نے ترقیاتی منصوبوں کی باقاعدہ نگرانی، حکمت عملی اور بروقت فنڈنگ کے ذریعے متعدد اہم منصوبے مکمل کیے تھے۔ نئے مالی سال کے پہلے ہی دن 50 ارب روپے کا اجرا اسی تسلسل کی عکاسی کرتا ہے اور اس بات کا عملی ثبوت ہے کہ حکومت عوامی فلاح و بہبود کو اولین ترجیح دے رہی ہے۔
محکمہ خزانہ کے مطابق یہ فنڈز صحت، تعلیم، آبپاشی، سڑکوں کی تعمیر، صاف پانی کی فراہمی، توانائی اور دیگر اہم شعبوں کے ترقیاتی منصوبوں پر فوری عمل درآمد کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ اس سے نہ صرف عوامی مسائل کے حل میں مدد ملے گی بلکہ صوبے میں معاشی اور سماجی ترقی کی راہیں بھی ہموار ہوں گی۔
تجزیہ کاروں کے مطابق فنڈز کا اس قدر بروقت اجرا ملک کے دیگر صوبوں کے لیے بھی ایک مثال ہے۔ یہ اس بات کا اظہار ہے کہ بلوچستان میں اب ترقیاتی منصوبوں کی منصوبہ بندی، فنڈنگ اور عمل درآمد میں ایک نئی، مربوط اور ذمہ دار روایت قائم ہو چکی ہے