منان مندوخیل، نیوز ڈیسک:

کوئٹہ: 9 مئی – وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے جمعہ کے روز صوبائی اسمبلی کو یقین دلایا کہ جو بھی سیکیورٹی اہلکار بھتہ خوری یا رشوت خوری میں ملوث پایا گیا اسے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، قانون سازوں سے ٹھوس ثبوت فراہم کرنے پر زور دیا۔

بلوچستان اسمبلی کے گرما گرم اجلاس کے دوران، جماعت اسلامی کے ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمان نے ایک قرارداد پیش کی جس میں الزام لگایا گیا کہ قانون نافذ کرنے والے اہلکار صوبے بھر کی شاہراہوں پر ٹرانسپورٹرز سے غیر قانونی رقم وصول کر رہے ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے قرارداد کا جواب دیتے ہوئے واضح طور پر الزامات کو مسترد کر دیا لیکن کسی بھی فرد کے خلاف سخت کارروائی کا وعدہ کیا۔ "کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔ اگر کسی کے پاس قابل اعتماد ثبوت ہیں تو سامنے لائیں- ہم مجرموں کو نہیں چھوڑیں گے،” بگٹی نے ایوان کے فرش سے کہا۔

انہوں نے مولانا رحمان پر زور دیا کہ وہ اس قرارداد کو واپس لیں، یہ یقین دلاتے ہوئے کہ حکومت بدعنوانی اور بھتہ خوری سے نمٹنے میں سنجیدہ ہے۔ اس کے بعد کرسی نے یقین دہانی کے بعد قرارداد کو نمٹا دیا۔

اجلاس کے دوران کئی قانون سازوں نے بلوچستان میں بھتہ خوری کے بڑھتے ہوئے واقعات، غربت اور بے روزگاری پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ اس بحث نے صوبے میں لاقانونیت اور معاشی چیلنجوں پر بڑھتی ہوئی عوامی مایوسی کی عکاسی کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

About the Author

Quetta Voice is an English Daily covering all unfolding political, economic and social issues relating to Balochistan, Pakistan's largest province in terms of area. QV's main focus is on stories related to education, promotion of quality education and publishing reports about out of school children in the province. QV has also a vigilant eye on health, climate change and other key sectors.