کوئٹہ (نیوز ڈیسک) بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن نے امتحانات کے دوران مبینہ بے ضابطگیوں، کاپی کلچر اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث عملے کے خلاف سخت کارروائی شروع کر دی ہے۔
انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق بعض نگران افسران اور سپرنٹنڈنٹس نے امتحانی قواعد کی سنگین خلاف ورزیاں کیں۔ ملوث افراد میں انچارج محمد عثمان (اسسٹنٹ کنٹرولر امتحانات کمیٹی)، ناصر احمد انجم (کنٹرولر امتحانات)، محمد خالد (کنٹرولر امتحانات)، اور سلمان محمد یوسف (سپرنٹنڈنٹ گورنمنٹ ایم ایچ ایس اسکول) شامل ہیں۔
ان افسران پر الزام ہے کہ انہوں نے امتحانات کے دوران امیدواروں کو موبائل فون اور دیگر ممنوعہ اشیاء کے استعمال کی اجازت دی، حتیٰ کہ بعض مواقع پر غیر متعلقہ افراد کو بھی امتحانی مراکز میں داخلے کی اجازت دی گئی۔ رپورٹ کے مطابق یہ اقدامات شفاف امتحانی نظام کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
بورڈ حکام کا کہنا ہے کہ ملوث نگرانوں اور افسران کے خلاف فوجداری مقدمات درج کیے جا رہے ہیں اور ان کو مستقبل کے امتحانات کی ڈیوٹی سے مستقل طور پر ہٹا دیا جائے گا۔ مزید برآں، خلاف ورزی کے مرتکب امیدواروں کے پرچوں کو بھی کالعدم قرار دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بورڈ نے واضح کیا ہے کہ امتحانات کے دوران موبائل فون، سمارٹ ڈیوائسز اور دیگر الیکٹرانک آلات کا استعمال سختی سے ممنوع ہے، اور مستقبل میں اس نوعیت کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی۔







