سٹاف رپورٹر
کوئٹہ : بلوچستان کے ضلع نوشکی میں پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر ہونے والے دہشت گرد حملے نے ایک بار پھر حفاظتی مہمات کے دوران درپیش خطرات کو نمایاں کر دیا ہے۔ اس حملے میں سیکیورٹی اہلکار وحید احمد شہید ہو گئے، جنہیں صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے "قوم کا ہیرو” قرار دیا ہے۔
وزیر صحت نے واقعے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "پولیو جیسے موذی مرض کے خلاف جاری مہم کو نشانہ بنانا دراصل آنے والی نسلوں کے مستقبل پر حملہ ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ ریاست ایسے بزدلانہ اقدامات کو کسی صورت برداشت نہیں کرے گی اور "دہشت گرد عناصر کو آہنی ہاتھوں سے کچلا جائے گا۔” ان کے مطابق پولیو ورکرز کی سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے اقدامات مزید سخت کیے جائیں گے۔
بخت محمد کاکڑ کا کہنا تھا کہ "یہ حملہ صرف پولیو ٹیم یا ایک اہلکار پر نہیں، بلکہ ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے کی کوشش ہے۔” انہوں نے شہید اہلکار کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا اور سرکاری سطح پر ان کی قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا۔
حالیہ برسوں میں پاکستان میں پولیو کے خلاف جنگ کو کئی چیلنجز کا سامنا رہا ہے، جن میں سیکیورٹی خطرات سرِ فہرست ہیں۔ حکومت بلوچستان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ اس مہم کو کسی صورت معطل نہیں کیا جائے گا اور ہر ممکن تحفظ فراہم کیا جائے گا۔