منان مندوخیل
کوئٹہ، خضدار میں دہشتگردی کے المناک واقعے کے بعد وزیراعظم پاکستان اور چیف آف آرمی اسٹاف نے کوئٹہ کا ہنگامی دورہ کیا۔ انہوں نے سی ایم ایچ کوئٹہ میں زخمی بچوں اور دیگر متاثرین کی عیادت کی، اور اس افسوسناک واقعے پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے اس دہشتگرد حملے کو بھارت کے ایجنٹوں کی ریاستی سرپرستی میں کی جانے والی بزدلانہ کاروائی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ:
> "فتنہ الہندستان جیسے گروہ معصوم بچوں کو نشانہ بنا کر اپنی انتہا درجے کی بزدلی کا ثبوت دے رہے ہیں۔ دشمن کے آلہ کار دہشتگرد، بلوچ و پشتون عوام کی اقدار پر بدنما داغ ہیں۔”
آرمی چیف نے بھی سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہا:
> "سیکیورٹی ادارے خضدار حملے کے مجرموں کو جلد کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ بھارت پراکسیز کے ذریعے دہشتگردی کو بطور ریاستی پالیسی استعمال کر رہا ہے، جس پر عالمی برادری کو فوری نوٹس لینا چاہیے۔”
دورے کے بعد کوئٹہ میں اعلیٰ سطح کا سیکیورٹی اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں واقعے کے محرکات، سیکیورٹی صورتحال اور آئندہ کے اقدامات پر غور کیا گیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت بین الاقوامی سطح پر خود کو مظلوم ظاہر کر کے اصل مجرموں کو چھپا رہا ہے، جبکہ پاکستان مسلسل اس کی ریاستی دہشتگردی کا نشانہ بن رہا ہے۔
وزیراعظم نے قوم سے اپیل کی کہ وہ دہشتگردی کے خلاف ایک بار پھر متحد ہو کر اپنی قوت اور ارادے کا مظاہرہ کرے:
> "پوری قوم اپنی افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ کھڑی ہے۔ ہمیں ایک بار پھر دہشتگردی کے خلاف اپنا غیر متزلزل عزم دکھانا ہوگا