اسلام آباد (ٹیک ڈیسک) – عالمی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کی جانب سے نیا اسمارٹ فون iPhone 17 ستمبر 2025 میں متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔ ٹیک ماہرین کے مطابق یہ سیریز ڈیزائن، کیمرہ اور پروسیسر کے حوالے سے کئی انقلابی تبدیلیاں لائے گی، اور پاکستانی مارکیٹ میں اس کی آمد کا شدت سے انتظار کیا جا رہا ہے۔

💸 

پاکستان میں iPhone 17 کی متوقع قیمت

ذرائع کے مطابق آئی فون 17 کا بیس ماڈل $899 (تقریباً 2 لاکھ 65 ہزار تا 2 لاکھ 80 ہزار روپے) میں دستیاب ہوگا، جبکہ iPhone 17 Pro Max کی قیمت 4 لاکھ روپے یا اس سے زائد ہو سکتی ہے، جس کا انحصار ڈالر کے ریٹ اور امپورٹ ڈیوٹی پر ہوگا۔

🌍 

iPhone 17 کے اہم فیچرز

  • A19 بایونک چپ: زیادہ تیز اور توانائی بچانے والا نیا پروسیسر
  • 120Hz پرو موشن ڈسپلے: اسکرولنگ اور گیمنگ میں مزید روانی
  • نئی سلم ڈیزائننگ اور ٹائٹینیم باڈی: پریمیم معیار اور پائیداری
  • بہتر بیٹری ٹائمنگ: ایک دن کی مکمل کارکردگی
  • iOS 19: مصنوعی ذہانت پر مبنی نئے فیچرز اور سمارٹ سری

ایپل اس سیریز میں چار ماڈل پیش کرے گا: iPhone 17، 17 Plus، 17 Pro اور 17 Pro Max۔

📦 

پاکستان میں کب دستیاب ہوگا؟

ایپل کی روایت کے مطابق، نئی آئی فون سیریز پاکستان میں اکتوبر 2025 کے اوائل میں دستیاب ہو سکتی ہے۔ Tejar.pk، AlfaMall، اور دیگر Apple ری سیلرز کی جانب سے ممکنہ طور پر پری آرڈر کا آغاز ستمبر کے آخر میں کیا جائے گا۔

📈 

پاکستانی مارکیٹ پر اثرات

پاکستان میں ایپل صارفین کی تعداد محدود مگر مسلسل بڑھ رہی ہے۔ بینکوں کی EMI سہولیات، PTA رجسٹریشن اور آن لائن خریداری کے رجحان کے باعث اب زیادہ پاکستانی مہنگے اور جدید فونز خریدنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ آئی فون 17 کی آمد خاص طور پر کراچی، لاہور، اسلام آباد، اور کوئٹہ جیسے بڑے شہروں میں طلب کو بڑھا سکتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

About the Author

Quetta Voice is an English Daily covering all unfolding political, economic and social issues relating to Balochistan, Pakistan's largest province in terms of area. QV's main focus is on stories related to education, promotion of quality education and publishing reports about out of school children in the province. QV has also a vigilant eye on health, climate change and other key sectors.