اسلام آباد:
عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) اسلام آباد میں شروع ہو گئی، جس کا ایجنڈا خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر غور کرنا ہے۔ اجلاس کی صدارت اے این پی کے صدر سینیٹر ایمل ولی خان کر رہے ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے وفد کی قیادت سیکرٹری جنرل انجینئر محمد ہمایون خان اور نئیر بخاری کر رہے ہیں۔ قومی وطن پارٹی (کیو ڈبلیو پی) کی نمائندگی چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ کر رہے ہیں، جبکہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کی نمائندگی مولانا فضل الرحمان کر رہے ہیں۔ جماعت اسلامی (جے آئی) کے وفد کی قیادت پروفیسر ابراہیم کر رہے ہیں۔
اہم رہنماؤں میں نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ (این ڈی ایم) کے چیئرمین محسن داوڑ اور پختونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے چیئرمین خوشحال خان کاکڑ بھی اے پی سی میں شریک ہیں۔ اس کے علاوہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)، بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) اور بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے وفود بھی موجود ہیں۔
مزید براں، مزدور کسان پارٹی اور مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کے نمائندے بھی کثیر الجماعتی اجلاس کا حصہ ہیں۔
اے پی سی کا مقصد سیاسی جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنا ہے تاکہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان جیسے صوبوں میں امن و استحکام قائم کیا جا سکے، جو حالیہ برسوں میں امن و امان اور حکمرانی کے چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں۔