ریاست مخالف سرگرمیوں کی بنیاد ماضی کی غلط فہمیوں اور بیانیے میں ہے: وزیراعلیٰ بلوچستان

کوئٹہ (23 جولائی) – وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے مسائل کو سمجھنے کے لیے ماضی کی حقیقتوں کا ادراک ضروری ہے، کیونکہ موجودہ ریاست مخالف سرگرمیوں کی جڑیں ماضی کی غلط فہمیوں اور مخصوص بیانیوں میں پیوست ہیں۔

نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے 16ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیرونِ بلوچستان صوبے سے متعلق کئی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں، جنہیں تاریخی شعور اور آگاہی کے ذریعے درست کیا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر صوبائی مشیر برائے ویمن ڈویلپمنٹ ڈاکٹر ربابہ بلیدی، ارکان اسمبلی میر رحمت صالح بلوچ، واجہ خیر جان بلوچ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ حمزہ شفقات، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات زاہد سلیم، ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند اور دیگر حکام موجود تھے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ نواب خیر بخش مری علیحدگی پسند نظریات کے حامل تھے جبکہ میر غوث بخش بزنجو جمہوری اور سیاسی جدوجہد پر یقین رکھتے تھے، اور یہی تاریخ آج کے بلوچستان کو سمجھنے میں مدد دیتی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ حکومت ایسے نوجوانوں کے تحفظات دور کرے گی جو ریاست سے نالاں ہیں، لیکن بندوق اٹھانے والوں سے ماورائے آئین بات نہیں ہو سکتی۔ تاہم آئین پاکستان کے دائرے میں رہتے ہوئے بات چیت کے تمام دروازے کھلے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ قوم پرستی ہو یا مذہب کے نام پر تشدد، دہشت گردی دہشت گردی ہوتی ہے، اور اس پر کوئی دو رائے نہیں ہو سکتیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پائیدار قیام امن کے لیے صوبائی ایکشن پلان تیار کیا جا چکا ہے، جس کے تحت ریسپانس میکنزم کو مؤثر بنایا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ نے اس امر پر زور دیا کہ بعض عناصر شورش کی وجوہات میں بیروزگاری یا غیر متوازن ترقی کا بہانہ بناتے ہیں، مگر تشدد کسی مسئلے کا حل نہیں۔ ریاست سے لڑنے والے دراصل شناخت کی بنیاد پر علیحدہ ریاست کا خواب دیکھتے ہیں، جو نہ صرف آئین بلکہ قومی وحدت کے بھی خلاف ہے۔

انہوں نے "مسنگ پرسنز” کے مسئلے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے جامع قانون سازی کی جا چکی ہے تاکہ شفاف تحقیقات ممکن بنائی جا سکیں۔ صحت، تعلیم اور گورننس کے شعبوں میں اصلاحات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ بھرتیاں 99.99 فیصد میرٹ پر کی گئی ہیں جبکہ سی ایم آئی ٹی اور اینٹی کرپشن محکمے کو فعال بنا دیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی غیرت کے نام پر قتل کی ویڈیو کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ مقتولین کے لواحقین کی جانب سے ایف آئی آر درج نہ کروائے جانے کے باعث ریاست خود مدعی بنی ہے۔ اس مقدمے کی شفاف تحقیقات جاری ہیں اور حکومت انصاف کی فراہمی یقینی بنائے گی۔

تقریب کے اختتام پر شرکاء کے سوالات کے جوابات دیے گئے اور یادگاری شیلڈز کا تبادلہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کو امن، ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کا عزم ان کا مشن ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

About the Author

Quetta Voice is an English Daily covering all unfolding political, economic and social issues relating to Balochistan, Pakistan's largest province in terms of area. QV's main focus is on stories related to education, promotion of quality education and publishing reports about out of school children in the province. QV has also a vigilant eye on health, climate change and other key sectors.