سٹاف رپورٹر: کوئٹہ – 22 جون 2025:
ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدگی کے بعد پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایران سے متصل بلوچستان کے سرحدی اضلاع میں امن و امان، خوراک، ایندھن، زائرین اور طلبہ کی واپسی کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور آئی جی پولیس بلوچستان نے تفصیلی بریفنگ دی، جبکہ کمشنر مکران، رخشان اور متعلقہ بارڈر اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔
غذائی قلت نہیں، ایندھن کی متبادل فراہمی کا منصوبہ تیار
اجلاس کو بتایا گیا کہ سرحدی علاقوں میں فی الحال اشیائے خوردونوش کی کوئی قلت نہیں، جبکہ ممکنہ توانائی بحران کے پیش نظر بجلی اور ایل پی جی کی متبادل ذرائع سے فراہمی کی حکمت عملی طے کر لی گئی ہے۔
وفاقی حکومت سے رابطوں کے ذریعے بجلی اور ایل پی جی کی سپلائی کو مزید بہتر بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ہدایت کی کہ:
“ایران سے متصل سرحدی علاقوں میں خوراک کی کسی صورت کمی نہ ہونے دی جائے۔ پیٹرول کی فراہمی کے لیے وفاقی وزارت پیٹرولیم سے مسلسل رابطے میں ہیں۔”
پی ڈی ایم اے کو ہنگامی صورتحال کے لیے تیار رہنے کی ہدایت
وزیر اعلیٰ نے پی ڈی ایم اے کو کسی بھی غیر معمولی صورتحال کے لیے کنٹی جنسی پلان تیار رکھنے کی ہدایت کی اور کہا کہ تمام کمشنر اور ڈپٹی کمشنر صورتحال پر کڑی نظر رکھیں۔
میر سرفراز بگٹی نے زائرین اور طلبہ کی بحفاظت وطن واپسی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے تاکہ سرحدی آبادی کو سہولت اور تحفظ فراہم کیا جا سکے