نیوز ڈیسک:
کوئٹہ، 18 ستمبر 2025ء – وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سر فراز بگٹی نے کہا ہے کہ صوبے میں افغان مہاجرین کی واپسی کے عمل کو منظم، شفاف اور باعزت انداز میں یقینی بنایا جائے گا تاکہ کسی بھی فرد کی عزتِ نفس مجروح نہ ہو۔ انہوں نے واضح کیا کہ مہاجرین کے انخلاء کے دوران خواتین، بزرگوں اور بچوں کا خصوصی خیال رکھا جائے گا اور کسی بھی قسم کے تحقیر آمیز رویے کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اس حوالے سے ملوث اہلکاروں کے خلاف فوری اور سخت کارروائی کی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو ایک اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔ اجلاس میں افغان مہاجرین کے انخلاء، قلعہ عبداللہ کی سیکیورٹی اور امن و امان کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، آئی جی پولیس محمد طاہر، ڈی جی لیویز عبدالغفار مگسی، کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہ زیب کاکڑ، کمشنر افغان ریفوجیز بلوچستان ارباب طالب المولا سمیت دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے جبکہ ژوب اور قلعہ عبداللہ کے افسران نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاقی پالیسی کے تحت افغان مہاجرین کے انخلاء کا عمل جاری ہے اور اس حوالے سے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے افغان مہاجرین کے ساتھ رابطہ قائم ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ خواتین کی سہولت کے لیے عارضی طور پر فیمیل سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں اور انخلاء کے دوران ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے۔
مزید برآں، اجلاس میں قلعہ عبداللہ میں امن و امان کی صورتحال پر غور کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے حکم دیا کہ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بلاامتیاز کارروائیاں کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت امن و امان کی بحالی کے لیے تمام وسائل فراہم کرے گی جبکہ ڈویژنل اور ضلعی افسران کو ہدایت دی کہ فوری اور مؤثر اقدامات کیے جائیں اور روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کو ارسال کی جائے







