مانیٹرنگ ڈیسک
ایران کے جنوبی صوبے ہرمزگان میں واقع اہم بندرگاہ شاہد رجائی پر ہفتے کی علی الصبح زوردار دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں کم از کم 400 افراد زخمی ہوگئے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق دھماکے کی نوعیت اور اصل وجہ کی تحقیقات جاری ہیں۔
سرکاری ٹی وی کے مطابق، 406 زخمیوں میں سے درجنوں کو فوری طور پر قریبی اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے، تاہم تاحال کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں دی گئی۔
یہ دھماکہ مقامی وقت کے مطابق رات 12:30 بجے (پاکستانی وقت کے مطابق صبح 2 بجے) پیش آیا۔ دھماکے کے فوری بعد ریسکیو ٹیموں نے جائے وقوعہ پر امدادی کارروائیاں شروع کر دیں اور حفاظتی اقدامات کے تحت بندرگاہ کی سرگرمیاں عارضی طور پر معطل کر دی گئیں۔
شاہد رجائی بندرگاہ ایران کے اہم ترین بحری تجارتی مراکز میں سے ایک ہے، جو بندر عباس شہر سے تقریباً 15 کلومیٹر جنوب مغرب میں اور آبنائے ہرمز کے شمالی کنارے پر واقع ہے۔
نیم سرکاری تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق، ابتدائی اطلاعات میں امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ دھماکہ کسی ایندھن کے ٹینک کے پھٹنے کے باعث ہوا، تاہم حکام کی جانب سے ابھی تک کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ بندرگاہ کے انفراسٹرکچر کو بھی خاصا نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ واقعے کے بعد سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے اور مکمل تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔