A teacher walks around a shelter-less school in the Killa Abdullah district of Balochistan, photo by Asmat Khan Kakar.

سیدعلی شاہ

کوئٹہ :وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ صوبے میں تعلیمی اصلاحات اور میرٹ پر مبنی پالیسیوں کے باعث 3200 غیر فعال اسکول دوبارہ فعال ہو چکے ہیں جبکہ 94 ہزار نئے بچوں کا داخلہ ممکن بنایا گیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت تعلیم کے فروغ کے لیے جامع اقدامات کر رہی ہے، جن کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔

تعلیم، میرٹ اور سروس ڈلیوری میں انقلابی اصلاحات

گورنمنٹ گرلز کالج جناح ٹاؤن کوئٹہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے محکمہ تعلیم میں شفافیت اور میرٹ پر بھرتیوں کا آغاز کیا، جس کے تحت 14 ہزار اساتذہ کو کنٹریکٹ بنیادوں پر بھرتی کیا گیا۔ اس اقدام سے بند اسکول دوبارہ کھلے اور ہزاروں بچے تعلیم کے عمل میں واپس آئے۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں کالجز کی حاضری میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ 600 کمیونٹی اسکولوں میں مزید 32 ہزار طلبہ کا داخلہ ممکن ہوا۔ حکومت اب ان اسکولوں کو دو کمروں تک توسیع دینے جا رہی ہے تاکہ طلبہ کو بہتر تعلیمی ماحول فراہم کیا جا سکے۔

اسکول ٹرانسپورٹ پروگرام کا آغاز — 79 ملین سالانہ بجٹ منظور

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ تعلیم کے فروغ کے ساتھ ساتھ طلبہ کی سہولت کے لیے بلوچستان اسکول ٹرانسپورٹ پروگرام شروع کیا گیا ہے جس کے لیے سالانہ 79 ملین روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت اسکولوں کو بسیں فراہم کی جا رہی ہیں تاکہ بچوں کو محفوظ اور آسان سفری سہولت میسر ہو۔

انہوں نے ہدایت کی کہ تمام اسکول بسوں کا رنگ پیلا رکھا جائے تاکہ یہ دنیا بھر کے تعلیمی اداروں کی طرح ایک مخصوص شناخت رکھیں۔

تعلیم نسواں حکومت کی ترجیح

میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ان کی حکومت کی ترجیحات میں تعلیم نسواں کو نمایاں حیثیت حاصل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے والد میر غلام قادر بگٹی نے بیکٹر میں پہلا اسکول قائم کیا تھا، جہاں وہ خود اور ان کی بہن ابتدائی طلبہ میں شامل تھے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام نے سب سے پہلے “اقرأ” کا حکم دے کر تعلیم کی اہمیت اجاگر کی، مگر بدقسمتی سے ماضی میں خواتین کی تعلیم پر خاطر خواہ توجہ نہیں دی گئی۔

میرٹ، شفافیت اور ترقی کا نیا دور

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ صوبائی حکومت میرٹ، شفافیت اور عوامی اعتماد کی بحالی کے اصولوں پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ سردیوں کی تعطیلات کے بعد بلوچستان کے تمام بند اسکول کھول دیے جائیں گے۔

مزید برآں، انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبے کی طرح محکمہ تعلیم میں بھی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل متعارف کرایا جا رہا ہے، جس کی کامیاب مثال بلیدہ میں دیکھی جا سکتی ہے۔

نوجوانوں کا اعتماد بحال کرنا ہماری ذمہ داری ہے

میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ نوجوان بلوچستان کا مستقبل ہیں اور ان کا حکومت پر اعتماد بحال کرنا ہماری اولین ذمہ داری ہے۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ حکومت میرٹ کو بنیاد بناتے ہوئے بلوچستان کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کرے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

About the Author

Quetta Voice is an English Daily covering all unfolding political, economic and social issues relating to Balochistan, Pakistan's largest province in terms of area. QV's main focus is on stories related to education, promotion of quality education and publishing reports about out of school children in the province. QV has also a vigilant eye on health, climate change and other key sectors.