قسیم شاہ
کوئٹہ:بلوچستان ہائی کورٹ نے سوئی سدرن گیس کمپنی کو سخت ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اکتوبر 2025 کے تمام زائد گیس بل ایک ہفتے کے اندر واپس لے کر درست بل جاری کرے۔ عدالت نے واضح کیا کہ کمپنی کو 13 جون 2024 کے فیصلے پر مکمل عمل درآمد کرنا ہوگا۔
یہ حکم چیف جسٹس روزی خان بڑیچ اور جسٹس سردار محمد حلمی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سید نذیر آغا ایڈووکیٹ کی آئینی درخواست کی سماعت کے دوران جاری کیا۔
درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ گیس کمپنی نے عدالتی حکم کے باوجود صارفین کو چھ ہزار روپے یا اس سے زائد کے غیر معمولی بل بھیجے ہیں، جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور گیس حکام کو ہدایت کی کہ تمام زائد بل فوری طور پر واپس لیے جائیں اور درستگی کے بعد دوبارہ جاری کیے جائیں۔
دورانِ سماعت، سید نذیر آغا ایڈووکیٹ نے بلوچستان بھر میں گیس لوڈشیڈنگ اور کم پریشر کے سنگین مسائل کی نشاندہی بھی کی۔ اس پر چیف جسٹس روزی خان بڑیچ نے واضح حکم دیا کہ صوبہ بلوچستان کو گیس فراہمی میں ترجیح دی جائے تاکہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 18 نومبر 2025 تک ملتوی کرتے ہوئے گیس کمپنی کو عدالتی حکم پر عمل درآمد کی رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیا۔







