کوئٹہ، 04 نومبر: وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے صوبے میں نرسوں کی شدید قلت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ بلوچستان میں 10 ہزار کے مقابلے میں صرف 1700 نرسیں دستیاب ہیں۔
وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت نرسنگ کے شعبے سے متعلق اعلیٰ سطح اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت صوبے کے تمام ڈویژن اور اہم اضلاع میں نرسنگ کالجز قائم کیے جائیں گے۔
اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ خیبر میڈیکل یونیورسٹی کی معاونت سے ہر سال دو ہزار تربیت یافتہ نرسیں تیار کی جائیں گی، جبکہ موجودہ سرکاری نرسنگ کالجز اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں گے۔
وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوانوں کو نرسنگ اور ہیلتھ کیئر کے جدید تقاضوں کے مطابق تربیت دی جائے گی تاکہ وہ بین الاقوامی معیار پر پورا اتر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں نرسنگ اور ہیلتھ کیئر اسٹاف کی بڑھتی ہوئی طلب کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت بلوچستان نوجوانوں کے لیے بیرون ملک باوقار اور محفوظ روزگار کے مواقع پیدا کر رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت ہیلتھ سیکٹر کی بہتری کے لیے تربیت، ٹیکنالوجی اور سہولیات میں بہتری پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔
اجلاس میں صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان سمیت محکمہ صحت اور خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔







